پیرس : (ویب ڈیسک ) فرانسیسی صدر ایمانوئیل میکرون کی حکومت کیخلاف پارلیمان میں عدم اعتماد کی تحریک جمع کروا دی گئی ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق فرانسیسی صدر میکرون کیخلاف عدم اعتماد کی تحریک ایوان زیریں میں بحث کے بغیر ہی متنازع پنشن اصلاحات بل لاگو کرنے کے نتیجے میں ہونے والے پرتشدد مظاہروں کے بعد پیش کی گئی ہے۔
فرانسیسی وزیر اعظم الزبتھ بورن نے آئین کے آرٹیکل 49.3 کے تحت اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے ایک حکم نامے کے ذریعے متنازع پنشن اصلاحات کا بل نافذ کرنے کا اعلان کیا تھا، جس کے بعد ملک بھراحتجاجی مظاہرے شروع ہو گئے۔
فرانسیسی حزب اختلاف نے صورتحال کو دیکھتے ہوئے حکومت کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک جمع کرواتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ ریٹائرمنٹ کے عمر 62 سے 64 سال کرنے والا متنازع قانون منسوخ کر دیا جائے گا۔
آزاد امیدواروں اور بائیں بازو کی اراکین پارلیمنٹ کی حمایت سے تحریک عدم اعتماد جمع کروانے والے قانون ساز رکن اسمبلی برٹرینڈ پانچیر نے کہا کہ یہ عدم اعتماد کی تحریک پر ووٹ ہی ہمیں اس سیاسی بحران سے نکال پائے گا۔
یہ بھی پڑھیں :مظاہروں کے باوجود، فرانسیسی سینیٹ میں متنازع پنشن اصلاحات کا بل منظور
واضح رہے کہ عدم اعتماد کی تحریک کو کامیاب ہونے کیلئے اپوزیشن کے دائیں بازو کے ری پبلکنز کے نصف سے زائد اراکین کی حمایت درکار ہوگی جس کی وجہ سے تحریک کا کامیاب ہونا مشکل نظر آرہاہے ۔
دوسری جانب گزشتہ روز فرانس میں متنازع پنشن اصلاحات کے خلاف ملک بھر میں ایک بار پھر مظاہرے پھوٹ پڑے اور پیرس میدان جنگ میں تبدیل ہوگیا ، فرانسیسی یونین اور یونین فرنٹ نے متنازع پنشن اصلاحات کیخلاف 23 مارچ کو ہڑتال اور مظاہروں کا بھی اعلان کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : فرانس : پنشن اصلاحات کیخلاف مظاہرے ، لاکھوں افراد سڑکوں پر نکل آئے
خیال رہے کہ صدر میکرون اپریل 2022 میں پنشن کی ان اصلاحات کو دوبارہ متعارف کرانے کا وعدہ کرکے دوبارہ منتخب ہوئے تھے۔