نئی دہلی: (دنیا نیوز) چالباز مودی سرکار نے ریٹائرڈ بھارتی فوجیوں کو بھی دھوکا دے دیا، مودی نے الیکشن سے قبل ووٹ بٹورنے کی خاطر ایک رینک، ایک پنشن کا وعدہ کیا، بعد میں آنکھیں پھیر لیں، 2008ء سے ریٹائرڈ بھارتی فوجی ایک رینک، ایک پنشن کیلئے احتجاج کر رہے ہیں۔
سال 2013ء میں ہریانہ میں انتخابی ریلی کے دوران مودی نے ایک رینک، ایک پنشن کا وعدہ کیا تھا، سیاچن میں فوجیوں سے خطاب میں مودی نے ایک رینک، ایک پنشن کی منظوری کا دوبارہ وعدہ کیا، مودی کے وعدے پر جنرل وی کے سنگھ سمیت کئی ریٹائرڈ جرنیلوں اور ہزاروں ریٹائرڈ فوجیوں نے بی جے پی کو ووٹ ڈالا۔
انتخابات جیتنے کے بعد احسان فراموش مودی سرکار ٹال مٹول سے کام لینے لگی، مطالبات کی نا منظوری پر جون 2015ء میں ریٹائرڈ فوجیوں نے ہندوستان بھر میں مظاہرے شروع کر دیے، مظاہروں کے دوران پولیس نے دہلی میں احتجاج کرنے والے ریٹائرڈ فوجیوں اور بیواؤں پر بہیمانہ تشدد کیا، مظاہرین پر تشدد کی وجہ سے 10 سابقہ آرمی چیفز نے مودی کو خط میں مذمت کی اور تحقیقاتی کمیشن کا مطالبہ کیا۔
یکم نومبر2016ء کو صوبیدار رام کشن نے مطالبات کی نامنظوری پر خودکشی کر لی تھی جبکہ 5 ہزار سے زائد ریٹائرڈ بھارتی فوجی مودی سرکار کو احتجاج کے طور پر اپنے تمغے واپس کر چکے ہیں۔
سپریم کورٹ کے واضح احکامات کے باوجود مودی سرکار نے زور زبردستی ترمیم یافتہ بل منظور کر لیا، ریٹائرڈ فوجیوں نے بل کو مسترد کرتے ہوئے اسے ایک رینک پانچ کے مترادف پنشن قرار دیا تھا، مودی سرکار کے مطابق بل کی منظوری سے 40 فیصد دفاعی بجٹ صرف پنشنز کی نذر ہو جائے گا۔