پیانگ یانگ : (ویب ڈیسک ) شمالی کوریا کی جانب سے جوہری صلاحیت کے حامل زیر سمندر حملہ کرنے والے ڈرون کا ایک اور تجربہ کیا گیا ہے ۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق نئے ڈرون کو Haeil-2 کا نام دیا گیا ہے ، شمالی کوریا نے کچھ روزقبل زیرسمندر Haeil-1 سونامی نامی ڈرون کا بھی تجربہ کیا تھا، جس کا مقصد بڑی آپریشنل بندرگاہوں کو دھماکے سے ایک بڑی تابکار لہر پیدا کر کے تباہ کرنا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق نیا ڈرون تجربہ 4سے 7 اپریل کے درمیان کیا گیا، اس ڈرون نے 71 گھنٹے 6 منٹ تک پانی کے اندر ایک ہزار کلو میٹر کا فاصلہ طے کیا اور کامیابی سے ہدف کو نشانہ بنایا۔
شمالی کوریا کے سرکاری میڈیا کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ ڈرون تجربے کا مقصد امریکا اور جنوبی کوریا کو طاقت دکھانا ہے، اس تجربے کی ویڈیو اور تصاویر جاری کر دی گئیں ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : شمالی کوریا کا جوہری صلاحیت کے حامل زیر سمندر نئے ڈرون کا تجربہ
واضح رہے کہ 2022 میں شمالی کوریا نے ریکارڈ تعداد میں ہتھیاروں کے تجربات کیے تھے اوررواں برس بھی اس نے اپنی فوجی صلاحیت کو برقرار رکھا ہے۔
شمالی کوریا نے دعویٰ کیا ہے کہ اسے اپنے دفاع کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ اس ہفتے امریکا اور جنوبی کوریا کی مشقیں جاری ہیں اور ان فوجی مشقوں کو شمالی کوریا نے قبضے کی تیاریاں قرار دیا تھا۔
خیال رہے کہ جنوبی کوریا اور امریکہ کے درمیان 14 مارچ سے آزادی ڈھال نامی مشقوں کا آغاز ہوا تھا، شمالی کوریا نے ان مشقوں کے جواب میں اس ماہ کے دوران 6 میزائل تجربے کیے تھے۔