پیانگ یانگ : (ویب ڈیسک ) شمالی کوریا نے ایک اور درمیانی یا اس سے زیادہ رینج کے میزائل کا تجربہ کیا ہے، میزائل جزیرہ نما کوریا اور جاپان کے پانیوں میں جا گرا۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق جاپان نے میزائل تجربے کے بعد شمالی جزیرے ہوکائیڈو کے رہائشیوں کے لیے الرٹ جاری کیا تھا جو کہ اب واپس لے لیا گیا ہے۔
اس حوالے سے جاپانی حکام کا کہنا ہے کہ ایمرجنسی وارننگ سسٹم نے غلط پیش گوئی کی تھی کہ شمالی کوریا کا میزائل ان کے جزیرے کے قریب گرے گا۔
جاپان کے وزیراعظم فومیو کشیدا نے میزائل تجربے کے بعد قومی سلامتی کونسل کا ہم اجلاس طلب کرلیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں :شمالی کوریا کا زیرسمندر ڈرون کا ایک اور تجربہ
جاپان کے وزیر دفاع کا کہنا ہے کہ میزائل جاپان کی حدود میں نہیں گرا، اس حوالے سے وہ مزید تفصیلات کے لیے میزائل تجربے کا تجزیہ کررہے ہیں۔
دوسری جانب جنوبی کوریا نے کہا ہے کہ میزائل تجربے کے بعد وہ ہائی الرٹ ہے اور اس سلسلے میں امریکا سے قریبی رابطے میں ہیں۔
اس سے قبل شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان نے کہا تھا کہ جنوبی کوریا کا مقابلہ کرنے کے لیے وہ زیادہ عملی اور جارحانہ انداز میں ملک کی جنگی مزاحمت کو مضبوط بنانے پر کام کریں گے۔
یاد رہے کہ کچھ روز قبل شمالی کوریا کی جانب سے جوہری صلاحیت کے حامل زیر سمندر حملہ کرنے والے ڈرون کا ایک اور تجربہ کیا گیا تھا ۔
واضح رہے کہ 2022 میں شمالی کوریا نے ریکارڈ تعداد میں ہتھیاروں کے تجربات کیے تھے اوررواں برس بھی اس نے اپنی فوجی صلاحیت کو برقرار رکھا ہے۔