برلن : ( ویب ڈیسک ) جرمن حکومت نے پولینڈ کی جانب سے یوکرین کی مدد کے لیے دی گئی پانچ سوویت ڈیزائن کردہ مگ 29 لڑاکا طیاروں کی منتقلی کی درخواست منظور کر لی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یوکرینی صدر ولادی میر زیلنسکی کے ایک ہفتہ قبل وارسا کے دورہ کے دوران پولینڈ کے صدر آندرزیج ڈوڈا نے کہا تھا کہ ان کا ملک یوکرین کو چار MiG-29 طیارے فراہم کر چکا ہے اور چار مزید دینے کا عمل جاری ہے جبکہ چھ کی تیاری کی جا رہی ہے، سلوواکیہ نے مگ 29 طیارے بھی یوکرین کو فراہم کیے ہیں۔
مغربی ممالک اب تک یوکرین کو امریکی ساختہ F-16 جیسے جدید لڑاکا طیارے فراہم کرنے میں ہچکچاہٹ کا مظاہرہ کر رہے ہیں، لیکن کچھ ممالک نے پرانے مگ 29 طیارے بھیجنے کے لیے قدم اٹھایا ہے جو یوکرین پہلے ہی استعمال کر رہا ہے۔
جنگ کے شروع سے ہی لڑاکا طیارے کیف کی مطلوبہ سازوسامان کی فہرست میں پہلے نمبر پر تھے لیکن کوششیں جدید مغربی ٹینکوں کے حصول پر مرکوز تھیں، جب سے جرمنی اور امریکا نے بالترتیب لیپرڈ 2 اور ابرامز ٹینک یوکرین بھیجنے پر اتفاق کیا ہے تب سے مغربی طیاروں کی طلب میں اضافہ ہوا ہے۔
پولینڈ نے 14 جرمن ساختہ لیپرڈ 2 ٹینک یوکرین کو بھیجے ہیں اور وہ جنگ زدہ ملک میں لڑاکا طیارے بھیجنے کا ابتدائی حامی بھی تھا، اگرچہ MiG-29s یوکرین کو کچھ ریلیف فراہم کر سکتے ہیں لیکن ان سے اس کے مطالبات کے پورا ہونے کا امکان نہیں ہے۔
یوکرینی نائب وزیر خارجہ آندری میلنیک نے اس سے قبل یوکرین کے لیے ایک طاقتور لڑاکا جیٹ اتحاد کا مطالبہ کیا تھا۔