سعودی عرب : شام میں بحران کے سیاسی حل کیلئے ملاقاتیں ، عرب قیادت کے کردار کی اہمیت پر زور

Published On 15 April,2023 11:01 am

جدہ : (ویب ڈیسک ) خلیج عرب ممالک کے وزرائے خارجہ اور ان کے مصر، عراق اور اردن کے ہم منصبوں نے شام کے بحران کے سیاسی حل تک پہنچنے کی اہمیت پر تبادلہ خیال کیا ہے۔

عرب میڈیا کے مطابق جدہ میں سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان کی میزبانی میں وزرائے خارجہ کے غیر رسمی مشاورتی اجلاس کے اختتام پر بیان جاری کیا گیا ہے جس میں وزراء نے بحران کے خاتمے کی کوششوں میں عرب قیادت کے کردار کی اہمیت پر زور دیا۔

ہفتے کو ہونے والے مشاورتی اجلاس کے دوران وزرائے خارجہ نے اس کردار کے لیے ضروری میکانزم قائم کرنے اور ان کوششوں کی کامیابی کو یقینی بنانے کے لیے عرب ممالک کے درمیان مشاورت کو تیز کرنے پر بھی زور دیا۔

بیان کے مطابق شام کی عرب ممالک کے اتحاد میں ممکنہ واپسی پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

سعودی عرب کی جانب سے شام کے اہم علاقائی اتحادی ایران کے ساتھ مفاہمت کے بعد کہا گیا کہ دمشق کے ساتھ تعلقات کے لیے ایک نئے نقطہ نظر کی ضرورت ہے، دونوں ممالک نے جلد دوبارہ سفارت خانے کھولنے پر اتفاق کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں :سفارتی مشن کی بحالی کیلئے ایرانی وفد سعودی عرب پہنچ گیا

وزرائے خارجہ نے کہا کہ ایسا سیاسی حل تلاش کرنا بہت ضروری ہے جو شام کے اتحاد، سلامتی، استحکام، سرزمین اور عرب شناخت کو محفوظ رکھے ، اجلاس نے انسانی بحران کے حل کی اہمیت پر بھی اتفاق کیا جس میں شام کے تمام خطوں تک امداد پہنچانے کے لیے مناسب ماحول فراہم کرنا، شامی پناہ گزینوں اور بے گھر افراد کی ان کے علاقوں میں واپسی کے لیے ضروری حالات پیدا کرنا شامل ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ ماہ سعودی عرب اور ایران میں تعلقات دوبارہ شروع ہونے سے خطے کا سیاسی منظر نامہ تبدیل ہوگیا ہے۔

سعودی عرب کی قیادت میں کئی عرب ممالک نے 2011 میں شامی حکومت کی جانب سے عوامی بغاوت کو کچلنے کے خلاف احتجاجاً اپنے سفارت خانے بند کر دیے اور شام سے اپنے سفیروں کو واپس بلا لیا تھا۔

بعد ازاں  شام میں تنازع نے خونریز شکل اختیار کرلی تھی ،عرب ریاستوں کی لیگ نے نومبر 2011 میں شام کی رکنیت معطل کر دی تھی۔

اپوزیشن کے خلاف کریک ڈاؤن نے ایک کثیر الجہتی جنگ کو جنم دیا تھا جس نے قوم کو تباہ اور لاکھوں افراد کو بے گھر کر دیا تھا ، اس جنگ میں لاکھوں افراد مارے گئے،  متعدد غیر ملکی طاقتیں  علاقے میں آئیں  اور شام اس وقت کئی ٹکڑوں میں تقسیم دکھائی دیتا ہے۔

تاہم گزشتہ دو سالوں کے دوران شامی حکومت اور ابوظبی سمیت کئی دارالحکومتوں کے درمیان مفاہمت کے آثار نظر آئے ہیں ۔ امارات نے شام سے سفارتی تعلقات بحال کرلیے ہیں ، ریاض نے حکومت کے ساتھ دونوں ملکوں کے درمیان قونصلر خدمات دوبارہ شروع کرنے کے بارے میں بات چیت کی ہے۔
 

Advertisement