تل ابیب : (ویب ڈیسک)اسرائیلی وزیر خارجہ ایلی کوہن نے انکشاف کیا ہے کہ اس سال ایک اور عرب ملک اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لائے گا۔
کوہن نے اسرائیل کے آرمی ریڈیو کو بتایا کہ ’’ سعودی عرب کا دورہ زیرغورہے ،لیکن ابھی تک کوئی تاریخ طے نہیں ہوئی ہے‘‘۔انھوں نےمزید کہا کہ کم سے کم ایک عرب ملک اس سال معاہدۂ ابراہیم میں شامل ہو جائے گا لیکن انھوں نے اس عرب ملک کا نام نہیں لیا اور نہ کوئی ایسا اشارہ دیا ہے جس سے یہ پتاچلے کہ یہ ملک کون سا ہوسکتا ہے۔
امریکا کی ثالثی میں متحدہ عرب امارات، بحرین، سوڈان اور مراکش کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے لیے ابراہیم معاہدے پر دست خط کے بعد سے اسرائیل اس اقدام کومزید ممالک تک وسعت دینے کی کوشش کررہا ہے۔
اسرائیل کے اعلیٰ حکام بارہا اس بات پرزوردے چکے ہیں کہ سعودی عرب کے ساتھ تعلقات کا قیام حتمی کامیابی ہوگی اور خطے میں امن کے قیام کے لیے یہ پیش رفت اہم ثابت ہوگی۔
دوسری جانب سعودی عرب کئی مرتبہ اپنے اس مؤقف کا اعادہ کرچکا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پرلانے کے لیے کسی بھی قسم کا امن معاہدہ ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے پیشگی شرط ہوگا۔