واشنگٹن: (ویب ڈیسک)سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے بھی عالمی پابندیوں کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے روس سے سستا پیٹرول خریدنے کا آغاز کردیا۔
غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق مطابق یوکرین جنگ سے قبل روس سے پیٹرول نہ خریدنے والے ممالک صدر پوٹن کے رعایتی نرخوں پر پیٹرول کی فراہمی کے اعلان کے بعد سے روس سے پیٹرولیم مصنوعات خرید رہے ہیں۔
رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ روس سے سعودی عرب یومیہ ایک لاکھ بیرل اور متحدہ عرب امارات 60 ملین بیرل کی ریکارڈ خریداری کر رہا ہے حالانکہ سب سے بڑے خریدار سنگاپور نے 26 ملین بیرل پیٹرول خریدا۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ روسی پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کٹوتی سے توانائی کی کمی کے شکار بھارت جیسے کچھ ممالک کو تو فائدہ پہنچا ہی ہے لیکن رعایتی نرخوں سے زیادہ سے زیادہ منافع حاصل کرنے والوں میں خلیج فارس کی تیل سے مالا مال ریاستوں بھی شامل ہوگئیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ تیل کے سب سے بڑے ذخائر رکھنے والے ممالک کو روس سے سستی قیمت پر پیٹرولیم مصنوعات خرید کر اسے زیادہ قیمتوں پر فروخت کرنے کا ’’سنہری‘‘ موقع مل گیا۔
یاد رہے کہ گزشتہ برس امریکا اور مغربی ممالک نے یوکرین جنگ کے سبب سخت پابندیاں عائد کردی تھیں جس پر روس اپنی پیٹرولیم مصنوعات بہت سستے داموں فروخت کرنے پر مجبور ہوگیا تھا۔