لندن : (ویب ڈیسک ) برطانوی بادشاہ چارلس کی تاج پوشی سے تین روز پہلے بکنگھم پیلس پر حملہ کرنے کی کوشش کے الزام میں ایک مشتبہ شخص کو گرفتار کر لیا گیا۔
خبر رساں ادارے کے مطابق میٹروپولیٹن پولیس کا کہنا ہے کہ مشتبہ شخص کوشاہی محل (بکنگھم پیلس ) کے باہر سے اس وقت گرفتار کیا گیا جب اس نے شاٹ گن کے کارتوس محل کے احاطے میں پھینکے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق شاہی محل کے باہر احتیاطی تدابیر کے تحت کنٹرولڈ دھماکا کیا گیا، پولیس کی جانب سے ایک مشتبہ شخص کو گرفتار کیا گیا جس سے چاقو برآمد ہو اہے ، واقعہ میں گولیاں چلنے یا کسی کے زخمی ہونے کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔
دوسری جانب برطانیہ کی پولیس نے واقعہ کو دہشت گردی قرار نہیں دیا بلکہ اسے ذہنی صحت کا معاملہ قرار دیا۔
رپورٹس کے مطابق حملے کے وقت بادشاہ چارلس اور ملکہ کمیلا پارکر محل میں نہیں تھے، مشتبہ شخص کئی روز سے محل کے باہر قیام کیے ہوئے تھا، منگل کی رات دیر گئے علاقے کو گھیرے میں لے لیا گیا تھا ، پولیس اہلکار موقع پر موجود ہیں اور تحقیقات جاری ہیں۔
یہ واقعہ بادشاہ چارلس کی تاج پوشی کی تقریب سے چند روز قبل پیش آیا ہے جو ہفتے کے روز ویسٹ منسٹر ایبے میں ہونے والی ہے ، تاج پوشی سے پہلے ہی لندن میں گہماگہمی عروج پر ہے ، تاج پوشی کی تقریب کی وجہ سے ویک اینڈ پر سینٹرل لندن کی متعدد سڑکیں بند ہوں گی ۔
1953 میں ملکہ الزبتھ دوم کی تاج پوشی کے بعد ملک میں یہ پہلا ایسا موقع ہے۔
رپورٹس کے مطابق تاج پوشی کی تقریب میں 2 ہزار افراد کو مدعو کیا گیا ہے اور درجنوں غیر ملکی، شاہی خاندان، معززین اور سربراہان مملکت اس تقریب میں شرکت کے لیے برطانیہ پہنچیں گے۔
6مئی کو بادشاہ چارلس اور کمیلا محل سے سنہری بگھی میں ویسٹ منسٹر ایبے پہنچیں گے، جہاں انہیں ایک تقریب میں تاج پہنایا جائے گا۔
اس کے بعد یہ جوڑا محل میں واپس آئے گا، جس کے ساتھ ہزاروں رسمی فوجیوں پر مشتمل ایک شاندار فوجی جلوس بھی نکالا جائے گا، جس کے بعد وہ خیر خواہوں کا استقبال کرنے کے لیے محل کی بالکونی میں آئیں گے۔