غزہ : ( ویب ڈیسک ) اسرائیل نے غزہ کی پٹی میں ایک فضائی حملے میں فلسطینی اسلامی جہاد (پی آئی جے ) کے چھٹے سینئر رہنما کو بھی شہید کر دیا۔
عرب خبر رساں ادارے کے مطابق فلسطینی وزارت صحت نے کہا ہے کہ اسرائیل نے منگل سے غزہ کی پٹی پر کئے جانے والے فضائی حملوں اور بمباری میں 33 فلسطینیوں کو شہید اور 150 سے زیادہ افراد کو زخمی کر دیا ہے۔
اسرائیلی ڈیفنس فورس ( آئی ڈی ایف ) کی جانب سے کئے جانے والے تازہ فضائی حملے میں ایاد الحسنی نامی پی آئی جے کے چھٹے سنیئر رہنما بھی شہید ہو گئے ہیں جبکہ فلسطینی وزارت صحت کے مطابق اب تک شہید ہونے والوں میں تقریباً نصف عام شہری شامل ہیں ۔
گزشتہ روز 12 گھنٹے تک امن رہنے کے بعد لڑائی دوبارہ شروع ہوئی اور اس دوران کئی اسرائیلی فضائی حملے ہوئے اور فلسطینیوں کی جانب سے بھی راکٹ حملے کئے گئے۔
پی آئی جے نے کہا کہ یروشلم پر راکٹ فائر کرنا ایک پیغام ہے اور سب کو اس کے مقصد کو سمجھنا چاہیے۔
اسرائیل نے راکٹ حملوں کا جواب شدید فضائی حملوں سے دیا اور جنگی طیاروں نے غزہ شہر کے شمالی علاقے ناصر میں ایک کثیر المنزلہ رہائشی عمارت کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں دو فلسطینی شہید ہوئے جبکہ امدادی کارکنوں کے مطابق ایک بچے سمیت پانچ دیگر زخمی ہوئے۔
دوسری جانب اسرائیل کی میگن ڈیوڈ ایڈوم ایمبولینس سروس نے دعویٰ کیا ہے کہ حالیہ تنازعہ کے دوران فلسطینیوں کی جانب سے داغے گئے راکٹس کے نتیجے میں ایک اسرائیلی شہری ہلاک اور پانچ زخمی ہوئے ہیں۔
رپورٹس کے مطابق ایاد الحسنی کی شہادت کے بعد دونوں فریقوں کے درمیان جنگ بندی کے امکانات کم دکھائی دے رہے ہیں۔
علاوہ ازیں مصر میں ہونے والی بات چیت کے حوالے سے ایک فلسطینی عہدیدار کا کہنا تھا مصری حکام نے جنگ بندی کے لیے ایک نئی تجویز پیش کی ہے جس کا مطالعہ ابھی کیا جا رہا ہے اور مصر بھی اسرائیل کے جواب کا انتظار کر رہا ہے۔