نئی دہلی: (دنیا نیوز) میڈیا چینلز کے بعد اب سماجی رابطوں کے پلیٹ فارمز بھی مودی سرکار کے زیر عتاب آگئے، ٹوئٹر کے سابق سی ای او نے بھارت میں صحافتی آزادی سے متعلق چشم کشا انکشافات کر دیے۔
ٹوئٹر کے سابق سی ای او جیک ڈورسی نے کہا ہے کہ مودی سرکار نے کسان احتجاج کے دوران ٹوئٹر بلیک آؤٹ کرنے کا مطالبہ کیا تھا، تنقیدی صحافیوں کی آواز کا گلہ گھونٹنے کا بھی کہا جاتا تھا اور مطالبات نہ ماننے کی صورت میں سنگین نتائج کی دھمکیاں دی گئیں۔
سروس کی بندش، دفاتر پر چھاپے، حتیٰ کہ ملازمین کے گھروں پر ریڈز کی بھی دھمکیاں دی گئیں، گزشتہ سال مودی کے خلاف ڈاکومنٹری نشر کرنے پر بی بی سی کے دفاتر پر بھی چھاپے مارے گئے تھے۔