ماسکو: (ویب ڈیسک) روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے کہا ہے کہ روس کو دشمن کے ایجنٹوں سے لڑنے اور اپنی سرزمین کے اندر حملوں کے خلاف اپنے دفاع کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے لیکن یوکرین کی مثال پر عمل کرنے اور مارشل لا کے نفاذ کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔
صدرپیوٹن نے روس کے جنگی وقائع نگاروں اور فوجی بلاگروں کے ایک نشری اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں کسی قسم کی خصوصی حکومت یا مارشل لا نافذ کرنے کا کوئی جواز نہیں ہے،آج ایسی چیز کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔
انہوں نے بتایا کہ یوکرین نے چار جون کو بڑے پیمانے پر جوابی کارروائی شروع کی تھی لیکن اس کو کسی بھی علاقے میں کامیابی حاصل نہیں ہوئی، یوکرین کے انسانی نقصانات روس کے مقابلے میں 10 گنا زیادہ ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ یوکرین اپنے 160 سے زیادہ ٹینک اور بیرون ملک سے مہیا کردہ گاڑیوں کا 25 سے 30 فی صد کھوچکا ہے جبکہ روس کے 54 ٹینک تباہ ہوئے ہیں۔
ولادی میر پیوٹن کا مزید کہنا تھا کہ یوکرین نے جان بوجھ کر امریکا کے مہیا کردہ ہیمارس راکٹوں سے کاخوفکا ڈیم کو نشانہ بنایا تھا، جس کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ اس اقدام نے کیف کی جوابی کارروائی کی کوششوں میں بھی رکاوٹ ڈالی ہے۔