کیف : ( ویب ڈیسک ) یوکرین نے ملک کے جنوب مشرق میں تین دیہاتوں کو روسی فوج کے قبضے سے آزاد کرانے کا دعویٰ کر دیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق سوشل میڈیا پر وائرل فوٹیج میں یوکرین کے فوجیوں کو ڈونیٹسک کے علاقے میں ’ بلاہودتنے‘ اور ’ نیسکوچنے ‘ کی پڑوسی بستیوں میں جشن مناتے ہوئے دکھایا گیا ہے جبکہ کیف کے نائب وزیر دفاع نے کہا ہے کہ ’ ماکاریوکا ‘ کو بھی قبضے سے آزاد کرا لیا گیا ہے۔
سوشل میڈیا پر یوکرین کے حامی اکاؤنٹس کی طرف سے شیئر کی گئی فوٹیج میں فوجیوں کو بلہودتنے میں ایک جلی ہوئی عمارت کے باہر یوکرین کا جھنڈا بلند کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔
نائب وزیر دفاع حنا ملیار کے ایک بیان کے مطابق یوکرین کی افواج نے جنوبی محاذ پر دو سمتوں کے ساتھ 300 اور 1,500 میٹرکے درمیان پیش قدمی کرتے ہوئے جنوب میں اگلے گاؤں ماکاریوکا کو بھی واپس لے لیا ہے۔
ماکاریوکا ماریوپول شہر کے شمال مغرب میں تقریباً 90 کلومیٹرکے فاصلے پر ہے جو زمینی پل کے جنوبی کنارے پر بحیرہ ازوف پر واقع ہے، روس نے کئی ہفتوں تک اس شہر کا محاصرہ اور بمباری کرنے کے بعد گزشتہ سال اس بڑے شہر پر قبضہ کر لیا تھا۔
یوکرین کی فوج کے ایک ترجمان نے کہا کہ یہ کامیابیاں جوابی کارروائی کی پہلی مقامی فتوحات ہیں۔
یوکرین کے ایک علاقائی دفاعی یونٹ نے ٹیلی گرام پر غیر تصدیق شدہ فوٹیج بھی پوسٹ کی ہے جس میں اس کے فوجیوں نے علاقے میں یوکرینی پوزیشنوں کے قریب ترین گاؤں نیسکوچنے میں اپنا جھنڈا اٹھا رکھا ہے۔
دوسری جانب روسی وزارت دفاع نے اس بات پر زور دیا ہے کہ وہ علاقے میں یوکرین کے حملوں کو پسپا کر رہے ہیں اور پچھلے 24 گھنٹوں کے دوران فرنٹ لائن کے جنوبی ڈونیٹسک اور زاپوریزیہ کے محور پر جارحانہ کارروائیوں کی یوکرین کی کوششیں ناکام رہی ہیں۔
رپورٹس کے مطابق یوکرین کی کارروائیوں کی حد ابھی تک واضح نہیں ہے لیکن امریکا میں قائم تھنک ٹینک انسٹی ٹیوٹ فار دی اسٹڈی آف وار (آئی ایس ڈبلیو) نے کہا ہے کہ کیف کی فورسز کم از کم چار فرنٹ لائن علاقوں میں حملہ کر رہی ہیں۔
علاوہ ازیں یوکرین اور روس نے گزشتہ روز درجنوں جنگی قیدیوں کا تبادلہ بھی کیا ہے جس کے تحت 94 روسی فوجیوں اور 95 یوکرینی فوجیوں کو رہائی نصیب ہوئی۔