کیف : (ویب ڈیسک ) یوکرین میں ڈیم کو بموں سے نشانہ بنائے جانے پر ماسکو اور کیف نے ایک دوسرے پر سنگین الزامات عائد کیے ہیں جبکہ روس نے معاملے پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس جلد بلانے کا اعلان کیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق کیف نے کہا کہ روس یورپ میں دہائیوں کی سب سے بڑی تکنیکی تباہی کا ذمے دار ہے اور اسے ’’جنگی جرم‘‘ قرار دیا ہے، جبکہ ماسکو نے یوکرین کو ’’منصوبہ بند دہشت گردی کی کارروائی‘‘کا ذمے دار ٹھہرایا ہے۔
رپورٹس کے مطابق روس کے زیر قبضے یوکرینی علاقے خاکووسکایا میں ہائیڈرو پاور اسٹیشن کو نشانہ بنایا گیا ، حملے میں ڈیم کے والوو تباہ ہوئے جس سے تین دیہاتوں میں دس فٹ تک پانی کھڑا ہوگیا ہے اور 22 ہزار افراد نقل مکانی پر مجبور ہیں۔
یوکرین کے صدر زیلنسکی نے الزام لگایا ہے کہ روس ماحول کی تباہی پر اتر آیا ہے، جان بوجھ کر ڈیم تباہ کیا گیا ہے۔
روسی حکام کا کہنا ہے کہ ڈیم کو نشانہ بنا کر اپنے زیر قبضہ علاقوں کو سیلاب سے متاثر کیوں کرینگے، یوکرینی حملے کا مقصد کریمیا کو پانی سے محروم کرنا تھا۔
روسی وزیر دفاع کاکہنا تھا کہ یوکرین نے فوج دوسری جگہ منتقل کرنےکیلئے ڈیم کو نشانہ بنایا، انہوں نے مزید کہا کہ ہم عالمی برادری سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ یوکرین کے حکام کے غیر انسانی نوعیت کے مجرمانہ اقدامات کی مذمت کرے کیونکہ یہ اقدامات علاقائی اور عالمی سلامتی کے لیے سنگین خطرہ ہیں۔