منی پور: (ویب ڈیسک) بھارتی ریاست منی پور میں مئی کے آغاز سے جاری خانہ جنگی نے شدت اختیار کرلی اور مشتعل عوام نے آج بی جے پی کے ایک اور وزیر کے گھر کو آگ لگادی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق آج مسلسل دوسرے روز ریاست منی پور میں مشتعل مظاہرین نے بی جے پی حکومت کے خلاف احتجاج جاری رکھا، پولیس کے تشدد پر مظاہرین نے قریبی واقع بی جے پی کے وزیر راجن سنگھ کے گھر کو جلادیا۔
گزشتہ روز بھی مشتعل ہجوم نے بھارتیہ جنتا پارٹی کی خاتون وزیرِ صنعت کے سرکاری گھر کو نذر آتش کردیا تھا، خاتون وزیر گھر میں موجود نہ ہونے کی وجہ سے محفوظ رہی تھیں۔
یہ بھی پڑھیں: منی پور : مودی سرکار خانہ جنگی پر قابو پانے میں ناکام، 24 گھنٹوں میں 9افراد ہلاک
گزشتہ 24گھنٹوں کے دوران پُرتشدد واقعات میں خاتون سمیت 12 سے زائد افراد ہلاک ہوگئے جبکہ 25 سے زائد زخمی ہیں اور صرف ایک دن میں متاثرہ گاؤں کے 500 سے زائد افراد گھر بار چھوڑ کر محفوظ مقام پر منتقل ہونے پر مجبور ہوگئے۔
سرکاری اعدد و شمار کے مطابق مئی کے آغاز سے شروع ہونے والے نسلی فسادات میں اب تک کم از کم 100 افراد ہلاک ہوچکے ہیں، آزاد ذرائع کا دعویٰ ہے کہ اصل تعداد اس سے کہیں زیادہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مودی نے اقتدار کی خاطر ہندو اکثریت کو اقلیتوں کے سامنے کھڑا کر دیا
مودی سرکار پولیس، بی ایس ایف اور فوج کے 50 ہزار اہلکار تعینات کرنے کے باوجود خانہ جنگی پر قابو پانے میں ناکام ہوگئی ، منی پور کے عوام نے خانہ جنگی کو دانستہ ہوا دینے کا الزام مودی سرکار پر عائد کیا ہے۔