لندن: (دنیا نیوز) سابق برطانوی وزیر اعظم بورس جانس کے خلاف پارٹی گیٹ سکینڈل پر پارلیمانی کمیٹی نے تحقیقاتی رپورٹ جاری کر دی۔
پالیمانی کمیٹی کی تحقیقاتی رپورٹ میں بتایا گیا کہ سابق برطانوی وزیر اعظم بورس جانس نے نہ صرف قانون توڑا بلکہ پارلیمنٹ کو گمراہ بھی کیا ، بورس جانس اگر استعفیٰ نہ بھی دینے تو انکی رکنیت کو نوے روز بعد معطل کردیا جاتا۔
پارلیمانی کمیٹی کا کہنا ہے کہ بورس جانسن نے لاک ڈاؤن قوانین کے خلاف ڈاوئنگ سٹریٹ میں پارٹیاں منعقد کیں، سابق وزیراعظم نے پارلیمانی کمیٹی کی ابتدائی رپورٹ دیکھنے کے بعد مستعفی ہونے کا اعلان کیا۔
یہ بھی پڑھیں: سابق برطانوی وزیراعظم بورس جانسن پارلیمنٹ کی رکنیت سے مستعفی
برطانوی میڈیا کے مطابق سابق وزیر اعظم نے اپنے خلاف تحقیقاتی رپورٹ کو جھوٹا قرار دیتے ہوئے کہا کہ پارلیمنٹ میں کس نے رہنا ہے اس کا فیصلہ کمیٹی نے نہیں بلکہ عوام نے کرنا ہے۔
ڈپٹی پالیمانی لیڈر انجلا رینر نے کہا کہ بورس جانسن قانون شکن اور جھوٹے انسان ہیں، سابق وزیراعظم کو پارلیمنٹ اور عوام سے معافی مانگنا پڑے گی۔
واضح رہے کہ بورس جانسن 2019سے 2022 تک وزارت عظمیٰ کے منصب پر فائز رہے۔