ویگنر گروپ نے بیلا روسی فوجیوں کو تربیت دینا شروع کردی

Published On 15 July,2023 07:33 am

منسک : ( ویب ڈیسک ) روس میں بغاوت کرنے والے نیم فوجی دستے ویگنر گروپ نے بیلا روسی فوجیوں کو تربیت دینا شروع کردی۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق بیلاروس کا کہنا ہے کہ اس نے روس کے ویگنر گروپ کے ساتھ اپنے فوجیوں کو تربیت دینے کے لیے ایک معاہدہ کیا ہے۔

بیلاروسی وزارت دفاع نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ اس نے مستقبل قریب میں مسلح افواج کی مختلف شاخوں کی اکائیوں کے درمیان تربیت اور تجربے کی منتقلی کے لیے ویگنر گروپ کی انتظامیہ کے ساتھ ایک روڈ میپ تیار کیا ہے۔

بغاوت سے پہلے ویگنر نے یوکرین میں روس کی جنگ میں کلیدی کردار ادا کیا تھا جو اپنے 17ویں مہینے سے گزر رہی ہے۔

وزارت نے یہ نہیں بتایا کہ بیلاروس میں کتنے ویگنر جنگجو ہیں لیکن یہ کہا گیا کہ وہ عوام کو کام کے بارے میں آگاہ کرتی رہے گی۔

وزارت کی جانب سے ایک ویڈیو بھی جاری کی گئی جس میں ویگنر کے جنگجو بیلاروسی فوجیوں کو دارالحکومت منسک سے تقریباً 90 کلومیٹر جنوب مشرق میں آسیپووچی قصبے کے قریب ملٹری رینج میں تربیت دیتے ہوئے دکھائی دیئے۔

یاد رہے کہ ویگنر گروپ نے روسی فوجی قیادت کے خلاف بغاوت کا اعلان کرتے ہوئے روسی وزیردفاع کو ہٹانے کیلئے اپنے جنگجو یوکرین سے روس روانہ کردیے تھے جس کے بعد بیلاروسی صدر الیگزینڈر لوکاشینکو نے 23، 24 جون کو ویگنر کی قلیل مدتی بغاوت کو ختم کرنے کے لیے ایک معاہدے میں مدد کی۔

دوسری جانب ایک انٹرویو میں روسی صدر پیوٹن نے کہا ہے کہ انہوں نے ویگنر جنگجوؤں کے لیے آگے بڑھنے کا راستہ پیش کیا ہے، وہ سب ایک جگہ جمع ہو سکتے ہیں اور خدمت جاری رکھ سکتے ہیں، ان کے لیے کچھ بھی نہیں بدلا ہوگا۔

پیوٹن کا کہنا تھا کہ ویگنر کے بہت سے فوجیوں نے اس تجویز کی منظوری میں سر ہلایا لیکن ویگنر چیف پریگوزن جو سامنے بیٹھا تھا اور ان کے ردعمل کو نہیں دیکھ رہا تھا اس نے اسے فوری طور پر رد کر دیا اور جواب دیا کہ جنگجو ایسے فیصلے سے متفق نہیں ہوں گے۔