سیئول : (ویب ڈیسک ) جنوبی کوریا میں بارشوں اور سیلاب سے ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد 39 ہوگئی ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق جنوبی کوریا میں شدید بارشوں اور لینڈ سلائیڈنگ سے بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ہے جہاں اب تک ہلاکتوں کی تعداد 39 تک جا پہنچی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پیرکے روز شمالی صوبے کے شہر چوئنگجو کے انڈر پاس میں 13 افراد ڈوب گئے جن کی لاشیں نکال لی گئی ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ دریا کا پانی بند توڑ کر شہر میں داخل ہوگیا جس کے نتیجے میں 685 میل لمبی سرنگ میں پانی بھر گیا، پانی بھرنے کے وقت سرنگ میں 15 سے زائد گاڑیاں اور مسافروں سے بھری بس موجود تھی۔
ریسکیو ورکرز اب تک 13 لاشیں نکال چکے ہیں جبکہ مزید افراد کی تلاش کا کام جاری ہے، حکام نے اموات میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔
جنوبی کوریا کے صدر یون سک نے ریسکیو آپریشن اور بحالی کے لیے تمام وسائل بروئے کار لانے کی ہدایات کی ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق جنوبی کوریا میں مون سون کی شدید بارشیں جاری ہیں جہاں 9 جولائی سے شروع ہونے والی بارشوں نے سیلابی صورتحال پیدا کردی ہے، ملک کے تمام نشیبی علاقے ان دنوں سیلاب کی زد میں ہیں جہاں وسطی اور جنوبی علاقہ سب سے زیادہ متاثر ہے۔
جنوبی کوریا موسم گرما کے مون سون کے دوران باقاعدگی سے سیلاب کی زد میں رہتا ہے لیکن ملک عام طور پر اس صورتحال کے لیے اچھی طرح سے تیار ہوتا ہے اور مرنے والوں کی تعداد عام طور پر نسبتاً کم ہوتی ہے۔
سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی نے دنیا بھر میں موسمی واقعات کو زیادہ شدید اور مسلسل بنا دیا ہے، جنوبی کوریا نے گزشتہ سال ریکارڈ توڑ بارشوں اور سیلاب کا سامنا کیا تھا جس میں 11 سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔