فلسطین کا اسرائیلی فورسز کے ہاتھوں نوجوان کے قتل کی تحقیقات کا مطالبہ

Published On 23 July,2023 02:40 am

بیت المقدس : ( ویب ڈیسک ) فلسطین نے مقبوضہ مغربی کنارے کے قصبے سباستیہ میں اسرائیلی فورسز کے ہاتھوں ایک فلسطینی نوجوان کے قتل کی بین الاقوامی تحقیقات کا مطالبہ کر دیا۔

واضح رہے کہ جمعہ کے روز مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے ایک فلسطینی نوجوان شہید ہوا تھا جس کی شناخت 18 سالہ فوزی ہانی مخلفہ کے نام سے ہوئی تھی۔

اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا تھا کہ دو نوجوانوں نے فوجی اہلکاروں کو کار سے کچلنے کی کوشش کی تھی جس پر انہوں نے فوری جوابی کارروائی کرتے ہوئے فائرنگ سے ڈرائیور کو ہلاک کر دیا جبکہ اسکے دوسرے ساتھی کو زخمی حالت میں گرفتار کر لیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق فلسطینی وزارت خارجہ نے سباستیہ میں اسرائیلی فوج کے ہاتھوں فلسطینی نوجوان فوزی ہانی مخلفہ کے قتل کی بین الاقوامی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

ہلال احمر میں ایمبولینس اور ایمرجنسی سروسز کے ڈائریکٹر احمد جبریل نے بتایا کہ مخلفہ کو اسرائیلی فوجیوں کی طرف سے چلائی گئی گولیوں میں سے ایک گولی براہ راست سر میں لگی۔

مخلفہ کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ اس نے اور اس کے دوست نے اسرائیلی فوجیوں کو نشانہ بنانے کی کوشش نہیں کی بلکہ صہیونی فوجیوں کی جانب سے منصوبے کے تحت ان کی گاڑی پر فائرنگ کی گئی جس کے نتیجے میں وہ شہید ہوا۔

سباستیہ کے میئر محمد عظیم نے کہا کہ وہ جائے وقوعہ پر سب سے پہلے پہنچنے والے لوگوں میں سے ایک تھے، انہوں نے گاڑی میں گولیوں کے 50 سے زیادہ سوراخ دیکھے۔

ہفتہ کو جاری کردہ ایک بیان میں فلسطینی وزارت خارجہ نے مخلفہ کے قتل میں ملوث مجرموں اور انہیں سپورٹ کرنے والوں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کا مطالبہ کیا۔

وزارت نے کہا کہ جس گاڑی میں مخلفہ سفر کر رہے تھے اس پر گولیوں کی بارش نفرت، جارحیت، نسل پرستی اور سوچے سمجھے قتل کی شدت کو ظاہر کرتی ہے، اس کی مکمل ذمہ داری اسرائیلی حکومت پر عائد ہوتی ہے، اس واقعہ کی بین الاقوامی تحقیقات ہونی چاہیئیں۔

علاوہ ازیں ہفتے کے روز سباستیہ میں مخلفہ کے جنازے کی تقریب میں سینکڑوں افراد نے شرکت کی۔