نئی دہلی : (دنیانیوز) بھارتی پارلیمنٹ نے ریاست منی پور میں نسلی فسادات کے معاملے پر نریندر مودی کی حکومت کے خلاف اپوزیشن اتحاد کی جانب سے جمع کرائی گئی تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ کی اجازت دے دی ہے۔
بھارتی اپوزیشن کی 26 جماعتوں کے اتحاد کا مودی پر عدم اعتماد کا اظہار ، سپیکر اوم برلا کاکہنا ہے کہ تحریک عدم اعتماد پر بحث اور ووٹنگ کا فیصلہ جلد ہو گا تحریک عدم اعتماد کا مقصدمنی پور میں فسادات پر مودی کی خاموشی توڑنا ہے ۔
عدم اعتماد کی یہ تحریک بھارتی تاریخ کی 28 ویں تحریک عدم اعتماد ہو گی۔
اپوزیشن جماعتوں کا مؤقف ہے کہ بھارتی وزیراعظم کی جانب سے خواتین سے زیادتی کی ویڈیوز سامنے آنے پر بھی کوئی بیان نہیں دیا گیا ، منی پور میں فسادات جاری ہیں ، مشتعل ہجوم نے کئی گھروں، سرکاری دفاتر اور گاڑیوں کو آگ لگادی ۔
ریاست منی پور میں الیکٹرانک میڈیااور سوشل میڈیا کی بندش سے 30 لاکھ افراد کا دوسری دنیا سے رابطہ منقطع ہے ، ہنگاموں میں اب تک 150افراد ہلاک اور 50ہزار سے زائد بے گھر ہوچکے ہیں۔
بھارتی پارلیمنٹ میں تحریک عدم اعتماد پر بحث کے لیے ابھی وقت مقرر نہیں کیا گیا۔
خبرایجنسی کی رپورٹ کے مطابق نریندر مودی کی حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو 542 کے ایوان میں 301 کی واضح اکثریت حاصل ہے اور عدم اعتماد پر ووٹنگ سے حکومت پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔
منی پور 32 لاکھ افراد پر مشتمل ایک چھوٹی ریاست ہے جہاں سکیورٹی کے سنگین مسائل کھڑے ہوگئے ہیں اور مودی کی حکومت ناکام ہوگئی ہے جس کا انہیں نقصان مئی 2024 میں ہونے والی قومی انتخابات میں ہوگا۔
رپورٹ کے مطابق بھارتی اپوزیشن جماعتوں نے پارلیمنٹ مون سون بارشوں کے حوالے سے جاری سیشن کے دوران منی پور کے واقعات پر وزیراعظم نریندر مودی سے وضاحتی بیان کا مطالبہ کیا اور اس کے لیے پارلیمنٹ میں بحث کرانے کا بھی مطالبہ کیا۔