سڈنی : (ویب ڈیسک ) آسٹریلیا میں فوجی ہیلی کاپٹر گر کر تباہ ہو گیا جس کے نتیجے میں 4 فوجی اہلکاروں کے ہلاک ہونے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق آسٹریلیا کے وزیر دفاع رچرڈ مارلز نے کہا ہے کہ ایم آر ایچ 90 تائپین جمعے کی شب ہلمٹن آئی لینڈ کے قریب گر گیا تھا ۔
حادثے کے بعد لاپتہ ہونے والے فوجی اہلکاروں کی تلاش کے لیے ریسکیو آپریشن جاری ہے جبکہ تباہ ہونے والے ہیلی کاپٹر کا ملبہ مل گیا ہے۔
وزیر دفاع کا کہنا ہے کہ لاپتہ افراد کے اہل خانہ کو مطلع کر دیا گیا ہے ، حکام نے ابھی تک نہیں یہ بتایا کہ ہیلی کاپٹر کے گرنے کی کیا وجہ تھی۔
رپورٹس کے مطابق حادثہ رات کے وقت پیش آیا اور فوری طور پر رسیکیو آپریشن شروع کر دیا گیا تھا۔
برطانوی میڈیا کے مطابق ہیلی کاپٹر امریکا اور آسٹریلیا کی مشترکہ فوجی مشقوں میں شامل تھا، فوجی ہیلی کاپٹر گر کر تباہ ہونے کے بعد آسٹریلیا نے امریکہ کے ساتھ ایک بڑی فوجی مشق کو روک دیا ہے۔
ٹیلزمن سیبر فوجی مشقیں دوسرے ہفتے میں داخل ہو رہی ہیں ، ان میں بڑے پیمانے پر لاجسٹکس، زمینی جنگ، بحری لینڈنگ اور فضائی کارروائیوں کی مشقیں شامل ہیں ، ان میں جاپان، فرانس، جرمنی اور جنوبی کوریا بھی شامل ہیں۔
امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن اور وزیر خارجہ انٹونی بلنکن بھی آسٹریلیا میں موجود ہیں ، دونوں نے ریسکیو آپریشن کے لیے امریکی مدد کی پیشکش کی ہے۔
اس حادثے سے قبل کینبرا نے اعلان کیا تھا کہ وہ اپنے زائد المیعاد تائپین ہیلی کاپٹروں کے بیڑے کو امریکہ ساختہ بلیک ہاکس سے بدل دے گا۔
آسٹریلوی حکام نے یورپی ساختہ تائپین کو بار بار گراؤنڈ کرنے، دیکھ بھال اور سپیئر پارٹس کے حصول سے متعلق مشکلات پیش آنے کی شکایت کی ہے۔
قبل ازیں مارچ میں ایک ایم آر ایچ 90 تائپین سڈنی کے جنوب میں رات کے وقت تربیتی مشق کے دوران انجن کی خرابی کا شکار ہوا تھا، جس کو سمندر میں اتار دیا گیا تھا ، عملے کے ارکان کو معمولی زخم آئے تھے لیکن اس کے بعد تائپین کے بیڑے کو ایک ماہ کے لیے گراؤنڈ کر دیا گیا تھا۔