ہریانہ: ناجائز تجاوزات کے نام پر مسلمانوں کے 50 سے زائد گھر مسمار

Published On 06 August,2023 05:54 pm

چندی گڑھ: (ویب ڈیسب) بھارتی ریاست ہریانہ کے علاقے نوح میں مسلم کش فسادات کے بعد میونسپل اداروں نے ناجائز تجاوازت کے نام پر مسلمانوں کی املاک کو بلڈوز کرنا شروع کردیا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق ہریانہ میں نوح میونسپلٹی نے مسماری مہم جاری رکھی ہوئی جس کے دوران مختلف علاقوں میں اب تک 50 سے 60 تعمیرات مسمار کی جا چکی ہیں۔

مونسپل ادارے کی مسماری مہم کے دوران ایک ہوٹل کو صرف اس لیے بلڈوز کردیا گیا کیوں کہ پولیس کا دعویٰ تھا کہ اس ہوٹل سے ہندو انتہا پسند جماعت وشو ہندو پریشد کے مذہبی جلوس پر پتھر برسائے گئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت میں مسلمانوں پر زمین تنگ، ہریانہ فسادات میں امام مسجد شہید، 5 افراد جاں بحق

ہوٹل انتظامیہ نے پولیس کے اس دعوے کو بے بنیاد اور جھوٹا قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ پولیس کی جھوٹی رپورٹ کی آڑ میں ہوٹل کو تعصب کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

میونسپل ادارے نے جن تعمیرات کو غیر قانونی قرار دیکر مسمار کیا ہے ان میں گھر، میڈیکل اسٹورز اور دکانیں شامل ہیں اور تقریباً تمام ہی املاک مسلمانوں کی ہیں۔

مقامی مسلم رہنماؤں کا کہنا ہے کہ میونسپل ادارے اور پولیس انتہا پسند ہندو جماعت کے کہنے پر یہ کارروائیاں کر رہے ہیں جس کا کوئی قانونی جواز نہیں۔