نئی دہلی: (ویب ڈیسک) بھارت میں حکمران جماعت مسلمانوں کے ساتھ دشمنوں جیسا سلوک ہونے لگا، حکمران جماعت نے مسلمانوں کے خلاف ریاستی دہشتگردی کرتے ہوئے سیکڑوں گھر اور دکانیں گرا دیں۔
فرقہ وارانہ فسادات کے بعد ہریانہ میں گزشتہ 4 روز میں مسلمانوں کی 300 سے زائد گھر اور دکانیں گرادی گئیں اور متعدد دکانوں کو فسادات کے دوران نذر آتش بھی کیا گیا، بھارت میں انصاف فراہم کرنے اور قانون نافذ کرنے والے ادارے اس ظلم عظیم کے خلاف خاموش تماشائی بنے رہے۔
سیکڑوں گھروں اور دکانوں کی تباہی کے بعد ہائیکورٹ نے نوٹس لیتے ہوئے سوال کیا کہ کیا خاص کمیونٹی سے تعلق رکھنے والی عمارتوں کو نسلی صفائی کی مشق کے طور پر گرایا گیا ہے؟، عدالت نے حکام کو مزید عمارتیں گرانے سے بھی روک دیا۔