غزہ: (دنیا نیوز/ ویب ڈیسک) غزہ پر اسرائیلی فوج کے وحشیانہ حملے تاحال جاری ہیں، بیت حنون اور جبالیا کیمپ پر زمینی حملے میں 19 فلسطینی شہید اور متعدد زخمی ہوگئے۔
اسرائیل نے خان یونس پناہ گزین کیمپ پر بھی فضائی حملہ کر دیا، جس کے نتیجے میں ایک ہی خاندان کے 13 افراد شہید ہوگئے جبکہ زخمیوں کو لوگوں نے اپنی مدد آپ کے تحت ناصر ہسپتال پہنچایا گیا۔
واضح رہے کہ اسرائیلی فوج غزہ میں پناہ گزینوں کے کیمپوں کو گزشتہ ایک ماہ سے خاص طور پر نشانہ بنا رہی ہے، اسرائیلی بمباری سے مکانات ملبے کا ڈھیر بن گئے ہیں۔
اسرائیلی فوج کی وحشیانہ کارروائیوں میں اب تک 12 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔
الشفا ہسپتال بند ہونے سے مزید تین نومولود دم توڑ گئے، فلسطینی حکام کے مطابق اسرائیلی فوجی ہسپتال میں داخل مریضوں کو دھکے دے کر نکال رہے ہیں۔
الشفا ہسپتال کے ڈاکٹرز کے مطابق مریض ان کی آنکھوں کے سامنے مر رہے ہیں اور وہ کچھ کرنے سے قاصر ہیں، دن اور رات اسرائیلی فوج بم برسا رہی ہے۔
حماس نے الشفا ہسپتال پر حملے کے بعد یرغمالیوں کی رہائی کیلئے کی جانے والی بات چیت معطل کر دی ہے۔
دوسری جانب امریکی صدر جوبائیڈن نے امیر قطر سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا، دونوں رہنماؤں کی غزہ کے بحران پر بات چیت ہوئی۔
ترجمان کے مطابق امیر قطر نے بائیڈن پر فوری جنگ بندی، خونریزی کو روکنے، شہریوں کے تحفظ اور رفح کراسنگ کو مستقل کھولنے کی ضرورت پر زور دیا۔