تل ابیب : (ویب ڈیسک ) اسرائیلی فوج نے حماس رہنماؤں کو ایک نئی وارننگ جاری کی ہے جس میں غزہ شہر کے مشرق میں الشجائیہ کالونی پر دوبارہ حملوں کی دھمکی دی گئی ہے ۔
عرب میڈیا کے مطابق صہیونی فوج کے ترجمان اویچائی ادرائی نے حماس رہنماؤں کی تصاویر کے ساتھ جاری بیان میں دھمکی دی ہے کہ اس کالونی پر بڑی طاقت کے ساتھ حملہ کریں گے۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان اپنے ایکس اکاؤنٹ پر ایک مختصر بیان میں کہا اس محلے میں حماس کے تمام رہنما جن کیلئے ہفتہ کو بھی اس کالونی پر حملہ کیا گیا تھا بدستور ہمارا ہدف ہیں۔
انہوں نے زور دیا کہ اسرائیلی فوج حماس کے بنیادی ڈھانچے کو ختم کرنے کے لیے کالونی میں انتہائی طاقت کے ساتھ کارروائی کرے گی۔
صہیونی فوج کے ترجمان نے مزید کہا کہ جن حماس رہنماؤں کی تصاویر ٹویٹ میں شائع کی گئی ہیں ان کے پاس صرف دو اختیارات ہیں یا تو وہ ہتھیار ڈال دیں یا پھر وہ کمانڈر وسام فرحات اور یونس مشتھی کی طرح اپنی قسمت کا انتظار کریں۔
— افيخاي ادرعي (@AvichayAdraee) December 3, 2023
یاد رہے کہ اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں کے ساتھ ساتھ ہفتہ کے روز شجاعیہ محلے میں 50 سے زیادہ رہائشی عمارتوں اور گھروں پر بمباری کی تھی۔
دوسری جانب اسرائیل کی داخلی سلامتی سروس (شاباک) کے سربراہ رونن بار نے حماس کے رہنماؤں کو بیرون ملک قتل کرنے کی دھمکی دے دی ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق اتوار کو اسرائیلی پبلک براڈکاسٹنگ کارپوریشن کی طرف سے نشر کی گئی ایک ریکارڈنگ میں انہوں نے کہا کہ اسرائیل قطر، ترکی اور لبنان میں حماس کا پیچھا کرے گا، اس مقصد کے لیے اسے چاہے برسوں بھی لگ جائیں۔
یہ بھی پڑھیں :اسرائیلی فوج کی غزہ کے دوسرے بڑے شہرخان یونس پرزمینی کارروائی کاآغاز
سربراہ شاباک کے اس بیان پر حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ کے میڈیا ایڈوائزر طاہر النونو نے کہا ہے کہ حماس کے رہنماؤں کو اندرون اور بیرون ملک نشانہ بنانے کی اسرائیلی دھمکیاں تحریک کے کسی بھی رہنما کو خوفزدہ نہیں کرتیں، یہ دھمکیاں ان "مشکلات" کی عکاسی کر رہی ہیں جس کا اسرائیل سامنا کر رہا ہے۔
ان کاکہنا تھا کہ یہ دھمکیاں دشمن کے رہنماؤں کی طرف سے بیان کردہ برادر ملکوں کی خودمختاری کی صریح خلاف ورزی ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز غزہ کی وزارت اطلاعات نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ اسرائیلی بمباری میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کم از کم 700 افراد شہید ہوئے ہیں۔