واشنگٹن: (ویب ڈیسک) بحیرہ احمر میں جہازوں پر حملے کرنے کے بعد امریکا نے حوثی گروپ کو دوبارہ دہشت گرد تنظیموں کی فہرست میں شامل کر لیا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ حوثی گروپ کو خصوصی عالمی دہشتگرد قرار دے رہے ہیں، یہ اقدام بحیرہ احمر میں مسلسل حملوں اور خطرات پر کیا گیا، اس اقدام کا مقصد حوثی گروپ کو ہتھیاروں اور مالی امداد کی فراہمی سے بھی روکنا ہے، حوثی گروپ بحیرہ احمر، خلیج عدن میں حملے روک دے تو فیصلے کو بدلا جا سکتا ہے۔
دوسری جانب حوثی گروپ نے ردعمل میں کہا کہ امریکی اقدام کے باوجود اسرائیل جانے والے جہازوں پر حملے جاری رہیں گے، امریکا کا ہمیں دہشت گرد قرار دینا ہماری کارروائیوں پر اثرانداز نہیں ہوگا، امریکی صدر جو بائیڈن نے 2021ء میں حوثی گروپ کو دہشت گردوں کی فہرست سے نکال دیا تھا۔
یمن کے حوثی باغی غزہ کی پٹی میں فلسطینیوں کیخلاف جاری نسل کشی کے جواب میں اسرائیل جانے والے بحری جہازوں کو نشانہ بنا رہے ہیں، حملوں کے بعد دنیا کی دو سب سے بڑی شپنگ کمپنیوں MSC اور Maersk نے گزشتہ ماہ سے بحیرہ احمر میں اپنا آپریشن معطل کر رکھا ہے۔
واضح رہے کہ حوثیوں کے حملوں کا مقابلہ کرنے کیلئے 18 دسمبر کو امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے بحری فوج کی تشکیل کا اعلان کیا تاہم سپین، اٹلی اور فرانس سمیت کئی ممالک اس اتحاد سے دستبردار ہو چکے ہیں۔