دی ہیگ: (دنیا نیوز) امریکا نے عالمی عدالت انصاف سے فلسطین پر اسرائیل کی بربریت کیخلاف فیصلہ نہ دینے کی اپیل کر دی ہے۔
غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق عالمی عدالت انصاف میں امریکی نمائندے نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کو فلسطین کے مقبوضہ علاقوں سے نکالنے کا مطالبہ کرنے کیلئے سکیورٹی کے تحفظات کو پیش نظر رکھنے کی ضرورت ہے، امریکا اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان امن اور فلسطینی ریاست کے قیام کیلئے کام کر رہا ہے، فلسطینی علاقوں سے اسرائیل کا غیر مشروط انخلاء نہیں ہونا چاہیے۔
عالمی عدالت انصاف میں مصر کی جانب سے دلائل دیتے ہوئے مصری قانونی قونصلر جیسمین موسیٰ نے کہا کہ اسرائیل کے غزہ پر جاری بدترین حملے میں 29 ہزار سے زائد فلسطینی شہید اور 23 لاکھ سے زائد بے گھر ہوئے ہیں جو عالمی قانون کی خلاف ورزی ہے۔
متحدہ عرب امارات نے غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہوئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو امن کی قرارداد منظور کرنے میں ناکامی پر تنقید کا نشانہ بنایا اور امید ظاہر کی کہ عالمی عدالت اسرائیل کی جانب سے غزہ اور مغربی کنارے میں فلسطینیوں کیساتھ عالمی قانون کی خلاف ورزی کے قانونی نتائج کا تعین کرے گی۔
خیال رہے کہ 26 فروری تک 50 ریاستیں اپنے دلائل پیش کریں گی، پیر کے روز فلسطینی نمائندوں نے عالمی عدالت انصاف کے ججوں سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ اسرائیلی قبضے کو غیر قانونی قرار دیں، اگلے روز جنوبی افریقا سمیت 10 ریاستوں نے بھی عدالت سے یہی مطالبہ کیا تھا۔