ہیگ : (ویب ڈیسک ) عالمی عدالت انصاف میں چین نے اسرائیلی مظالم کیخلاف مزاحمت کو فلسطینیوں کا ناقابل تسخیر حق قرار دیدیا ہے۔
میڈیارپورٹس کے مطابق عالمی عدالت انصاف میں فلسطینی سرزمین پر 57 سالہ اسرائیلی قبضے کے خلاف سماعت کے دوران چینی قانونی مشیر نے کہا کہ فلسطینی عوام کی غیر ملکی جبر کے خلاف مزاحمت ایک "ناقابلِ تسخیر حق" ہے۔
عدالت انصاف میں چینی وزارتِ خارجہ کے قانونی مشیر نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ فلسطینی عوام کے جائز حق کی بحالی کے لیے مسلسل حمایت کی ہے۔
سماعت کے دوران آئرلینڈ نے مؤقف اختیار کیا کہ اسرائیل فلسطینی سرزمین پر دہائیوں سے قبضہ جما کر عالمی قانون کی سنگین خلاف ورزی کا ارتکاب کر رہا ہے۔
قبل ازیں عالمی عدالت انصاف میں روس نے غزہ میں شہریوں کے خلاف تشدد کو اسرائیل کا حق دفاع قبول کرنے سے انکار کردیاتھا۔
عالمی عدالت انصاف میں روس نے مؤقف اپنایا تھا کہ غزہ کی صورتحال خوفناک ہے، اسرائیل کے بلا امتیاز حملے شہریوں کو مار رہے ہیں، ہم غزہ میں شہریوں کے خلاف تشدد کو حق دفاع قبول نہیں کرسکتے۔
ادھر حماس نے عالمی عدالت انصاف میں چین کے اسرائیل مخالف مؤقف کی تعریف کی ہے۔
اپنے بیان میں حماس ترجمان نے کہا کہ فلسطینیوں کے حق خودارادیت پر زور دینے والے چین کے بیان کی قدر کرتے ہیں ، عالمی عدالت میں اسرائیلی مظالم کے خلاف آواز اٹھانے والے تمام ممالک کے بیانات کی قدر کرتے ہیں۔