جینیوا: (ویب ڈیسک ) عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس گیبریئس نے کہا ہے کہ شفا ہسپتال کی تباہی کے بعد وہاں سے مزید طبی انخلا کی ضرورت ہے، ہسپتال سے مریضوں کو نہ نکالا گیا تو مزید اموات ہو جائیں گی۔
عرب میڈیا کے مطابق غزہ کی پٹی کے سب سے بڑے میڈیکل کمپلیکس شفا ہسپتال کو تباہ کرنے اور وہاں سے اسرائیلی فوج کے نکلنے کے بعد عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس گیبریئس نے کہا ہے کہ شفا ہسپتال کی تباہی کے بعد طبی انخلا کی ضرورت والے لوگوں کی تعداد میں مزید اضافہ ہو گا، طبی بنیادوں پو لوگوں کا انخلا پہلے ہی سست روی کا شکار ہے۔
ٹیڈروس گیبریئس نے مزید کہا کہ لوگ اس لیے مریں گے کہ انہیں طبی خدمات نہیں ملیں گی ، یہ اموات صحت یاب ہونے میں سستی سے اور انخلا کی سست رفتاری کے باعث ہوں گی۔
انہوں نے کہا کہ انخلا کے عمل کو تیز کیا جانا چاہیے، ورنہ ہم بہت سے لوگوں کو کھو دیں گے، غزہ کے 36 ہسپتالوں میں سے اب صرف 10 ہسپتال جزوی طور پر سروسز فراہم کرنے کے قابل رہ گئے ہیں۔
ادھر مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں عالمی ادارہ صحت کے نمائندے رچرڈ پیپرکورن نے کہا ہے کہ شفا ہسپتال کی تباہی سے ہزاروں افراد صحت کی دیکھ بھال سے محروم ہو جائیں گے۔
انہوں نے اس ضرورت پر زور دیا کہ کسی طرح بھی مریضوں کو شمالی غزہ کی پٹی میں صحت کی دیکھ بھال فراہم کرنے والی دیگر سہولیات میں منتقل کیا جائے۔
یاد رہے شفا میڈیکل کمپلیکس جنگ سے پہلے غزہ کا سب سے بڑا ہسپتال تھا جس میں 750 بستر اور متعدد آپریٹنگ روم تھے۔