غزہ: (ویب ڈیسک ) غزہ میں سات امدادی کارکنوں کی اسرائیلی بمباری سے ہلاکتوں پر امریکی صدر جوبائیڈن نے بھی برہمی کااظہار کیا ہے۔
غزہ میں جاری اسرائیلی جنگ کے دوران اب تک اسرائیلی فوج کی بمباری اور گولہ باری سے 32ہزارسے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں، ان فلسطینیوں کے درمیان امریکی ورلڈ سینٹرل کچن کے ساتھ وابستہ 7امدادی کارکنوں کی ہلاکت پرامریکی صدر جوبائیدن نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے واقعے کی شدیدمذمت کی ہے۔
یہ تازہ افسوسناک واقعہ پیر کے روز غزہ میں اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں اس وقت پیش آیا جب اسرائیلی فوج نے غزہ کے بھوک اور قحط زدہ فلسطینیوں میں خوراک اور امداد تقسیم کرنے کی کوشش کرنے والوں پر بھی بم برسا دیے۔
صدر جوبائیدن نے منگل کے روز اس بارے میں اپنے بیان میں کہا ہے کہ وہ غصے اور دل شکستگی کی حالت میں ہیں کہ غزہ میں اسرائیلی بمباری سے سات کارکن مارے گئے ہیں۔
انہوں نے اسرائیل سے مطالبہ کیا ہے کہ اس واقعے کی تحقیقات ہونی چاہییں اور امدادی کارکنوں کو محفوظ بنانے کے لیے اقدامات کیے جانے چاہییں ، بائیڈن نے کہا کہ اسرائیلی تحقیقات لازماً تیزی سے اور احتساب لانے والی ہونی چاہییں نیز ان تحقیقات کو ضرور عوام کے سامنے لانا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں:سعودی عرب کی غزہ میں امدادی کارکنوں پراسرائیلی حملے کی مذمت
امریکی صدر نے مزید کہا کہ یہ افسوسناک واقعہ اکیلا نہیں ہے ، اس سے پہلے بھی ایسے واقعات ہو چکے ہیں، جنگ کے دوران حالیہ دنوں میں یہ واقعہ بد ترین ہے کہ کئی امدادی کارکن پہلے بھی مارے جا چکے ہیں۔
اقوام متحدہ کے صرف ایک ادارے اونروا کے امدادی کارکنوں کی تعداد تقریباً 155 ہے جنہیں اسرائیلی فوج نے چھ ماہ کی جنگ کے دوران نشانہ بنایا ہے۔
خیال رہے کہ امدادی کارکنوں کو نشانہ بنانے کے اسرائیلی فوج کے تازہ ظالمانہ اقدام میں آسٹریلیا ، برطانیہ، امریکہ، پولینڈ، کینیڈا اور فلسطین کے امدادی کارکن بمباری میں ہلاک ہوئے ہیں۔
اس بارے میں نیتن یاہو نے کہا ہے یہ واقعہ بغیر جانے بوجھے کیا گیا ہے اور افسوسناک ہے، اس لیے اسرائیلی فوج اپنے طور پر اس واقعے کی آزادانہ تحقیقات کرائے گی۔