ریاض: (ویب ڈیسک) عرب لیگ نے سلامتی کونسل سے غزہ میں مکمل جنگ بندی کرانے کیلئے اسرائیل پر زور ڈالنے کا مطالبہ کر دیا۔
غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق عرب لیگ کی کونسل کا اجلاس ہوا جس میں ایک قرارداد پیش کی گئی، قرارداد میں سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ اقوام متحدہ کے چارٹر کے باب ہفتم کے تحت ایک قرارداد منظور کرے جس میں اسرائیل کو غزہ میں جنگ بند کرنے پر مجبور کیا جائے۔
عرب لیگ نے قرارداد میں تمام ملکوں، پارلیمانوں، سول سوسائٹی، ٹریڈ یونینوں، انسانی حقوق اور بین الاقوامی قانون سے متعلق فیڈریشنز کے ساتھ ساتھ انسانی حقوق کونسل سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل کی وحشیانہ کارروائیوں پر صہیونی حکام کے خلاف فوری کارروائی کریں۔
اجلاس کے بعد عرب لیگ نے ایک بیان میں اسرائیل کو فوجی کارروائی سے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ رفاہ پر حملے کو مجموعی طور پر عرب قومی سلامتی پر حملہ تصور کیا جائے گا، ایسا حملہ خطے میں امن کے مواقع کے خاتمے اور تنازعات کے پھیلاؤ کا باعث بنے گا۔
عرب لیگ کے مندوبین نے بین الاقوامی برادری پر زور دیا کہ وہ غزہ کی تعمیر نو میں اپنی ذمہ داریاں ادا کرے اور 17 ہزار یتیم بچوں کی دیکھ بھال اور پرورش کیلئے ایک بین الاقوامی فنڈ قائم کرے اور اکیلے رہ جانے والے بچوں کو طبی اور نفسیاتی مدد فراہم کرے۔
کونسل نے وسطی غزہ میں دیر البلح میں ورلڈ سینٹرل کچن آرگنائزیشن کے قافلے پر اسرائیلی حملے کی مذمت کی حملے میں امدادی تنظیم کے 7 کارکن ہلاک ہوئے، دمشق میں ایرانی قونصل خانے کو نشانہ بنائے جانے پر کونسل نے کہا کہ شام کو اپنی سرزمین کے دفاع کا حق حاصل ہے۔
واضح رہے کہ 25 مارچ 2024ء کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں رمضان کے دوران غزہ میں فوری جنگ بندی کی قرارداد منظور کی گئی تھی، جنگ بندی کی قرارداد سلامتی کونسل کے 10 رکن ممالک نے پیش کی، قرارداد منظور ہونے کے باوجود غزہ میں اسرائیلی کارروائیاں جاری ہیں۔
قرارداد پیش کرنیوالے ممالک میں الجزائر، جاپان، ایکواڈور، سوئٹزر لینڈ، جنوبی کوریا، مالٹا اور دیگر ممالک شامل تھے، سلامتی کونسل کے 15 میں سے 14 ارکان نے قرارداد کی حمایت کی جبکہ امریکا نے غزہ میں جنگ بندی کی قرارداد پر ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔