تہران: (دنیا نیوز) شام کے دارالحکومت دمشق میں ایران کے سفارتخانے پر فضائی حملہ کرنے والا اسرائیل 9 مختلف ایرانی میزائلوں کی رینج میں آ گیا۔
ایرانی میڈیا کے مطابق سجیل نامی ایرانی میزائل سب سے زیادہ فاصلے تک مار کر سکتا ہے، اس کی رینج 25 سو کلو میٹر ہے جبکہ خرم شہر، عماد اور شہاب میزائل 2 ہزار کلو میٹر تک مار کر سکتے ہیں، پانچویں نمبر کے قدر میزائل کی رینج 19 سو 50 کلو میٹر ہے۔
یہ بھی پڑھیں: شام میں سفارتخانے پر اسرائیلی حملے کا جواب دیا جائے گا: ایرانی آرمی چیف
پاوہ میزائل کی رینج 1650 کلو میٹر ہے، 7 ویں نمبر پر موجود خیبر شیخان نامی میزائل جو 14 سو 50 کلو میٹر تک مار کر سکتا ہے، الفتح ٹواور حج قاسم کی رینج 14 سو کلومیٹر ہے، ایران کی جانب سے کسی بھی وقت اسرائیل پر حملہ کیے جانے کا امکان ہے۔
یاد رہے کہ یکم اپریل کو اسرائیل نے دمشق میں ایرانی سفارتخانے پر میزائل حملہ کیا تھا جس میں ایرانی پاسداران انقلاب کے لیڈر سمیت 8 افراد شہید ہو گئے تھے، حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ نے بیان میں کہا تھا کہ ایران ہر صورت اسرائیل پر حملہ کرے گا۔
ایرانی سپریم لیڈر کا مسلح افواج کو اسرائیل پر حملے کی تیاری کا حکم
حملے کا ردعمل دیتے ہوئے ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے کہا تھا کہ اسرائیل کو نتائج بھگتنا ہوں گے، سفارتخانے پر حملہ اسرائیل کو غزہ میں اس کی آنے والی شکست سے نہیں بچا سکے گا جہاں وہ فلسطینیوں کے خلاف تقریباً 6 ماہ سے جارحیت میں ملوث ہے۔
دوسری جانب عرب میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ ایرانی سپریم لیڈر نے مسلح افواج کو اسرائیل پر حملے کی مکمل تیاری کا حکم دے دیا، ایرانی صدر کے ڈپٹی چیف آف سٹاف برائے سیاسی امور محمد جمشیدی نے نقصان سے بچنے کیلئے امریکا کو ہٹ جانے کا مشورہ دیا ہے۔
اسرائیل پر ڈرون اور کروز میزائل فائر ہو سکتے ہیں: امریکی خفیہ ادارہ
امریکی خفیہ اداروں کا کہنا ہے ایران شام میں اپنے سفارتخانے پر حملے کا جواب دینے کو تیار ہے، ایران کی طرف سے اسرائیل پر درجنوں ڈرون حملے اور کروز میزائل فائر ہو سکتے ہیں، حملہ رمضان ختم ہونے سے پہلے ہو سکتا ہے، اسرائیلی سفارتی مرکز کو نشانہ بنایا جائے گا۔
واضح رہے کہ ایرانی حملے سے بچنے کیلئے اسرائیل نے ایئرڈیفنس سسٹم ہائی الرٹ کر رکھا ہے جبکہ ریزرو فوجی بھی ہنگامی طور پر طلب کر لیے ہیں، اسرائیل کو ڈر ہے کہ اس بار حزب اللہ یا حوثیوں کے بجائے ایران سے براہ راست میزائل حملے ہوسکتے ہیں۔
ادھر امریکا بھی ممکنہ حملے کے پیش نظر ہائی الرٹ ہو گیا، امریکی میڈیا نے دعویٰ کیا کہ ایران مشرق وسطیٰ میں امریکی اثاثوں اور اسرائیل کو نشانہ بنا سکتا ہے، خطے کے تمام امریکی ہوائی اڈوں کو سٹیٹ آف الرٹ کے احکامات جاری کر دیئے گئے۔