دی ہیگ: (دنیا نیوز) اسرائیل کی مدد کرنے پر جرمنی کیخلاف دائر درخواست پر عالمی عدالت انصاف میں سماعت ہوئی، اس دوران جرمنی کو ہتھیاروں کی سپلائی روکنے کی استدعا کی گئی ہے۔
غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق عالمی عدالت انصاف میں جرمنی کے خلاف مقدمے کی سماعت کے دوران برلن پر غزہ میں تباہی مچانے کیلئے اسرائیل کو جنگی ساز و سامان دینے کا الزام عائد کیا گیا۔
عالمی عدالت سے مطالبہ کیا گیا کہ جرمنی اسرائیل کو گولہ بارود سپلائی کر کے جینوسائیڈ کنونشن 1948 کی خلاف ورزی کر رہا ہے لہٰذا اسرائیل کو ہتھیاروں کی سپلائی روکنے کا حکم دیا جائے۔
یاد رہے کہ جرمنی اسرائیل کو اسلحہ برآمد کرنے والے سب سے بڑے ممالک میں سے ایک ہے، مظلوم فلسطینیوں کیخلاف اسرائیل کو مالی، فوجی امداد دینے اور اقوامِ متحدہ کی فلسطینی پناہ گزین ایجنسی کی امداد روکنے پر نکاراگوا نے جرمنی کیخلاف مقدمہ دائر کیا ہے۔
دوسری جانب جرمنی کے سرکاری ملازمین نے بھی اپنی حکومت سے اسرائیل کو ہتھیاروں کی فراہمی روکنے کا مطالبہ کیا ہے، 600 جرمن ملازمین نے چانسلر اولاف شولز اور دیگر سینئر وزراء کو خط لکھا ہے کہ اسرائیل کو فوری طور پر ہتھیاروں کی فراہمی بند کی جائے۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال جرمنی نے اسرائیل کو 354 ملین ڈالرز مالیت کے ہتھیاروں کی برآمدات کی منظوری دی تھی، اسرائیل کے ہتھیاروں کا 99 فیصد امریکا اور جرمنی سے آتا ہے۔