ویتنام(ویب ڈیسک) ویتنام کی ایک ارب پتی خاتون کو 12 ارب ڈالر 50 کروڑ ڈالر کے فراڈ کیس میں سزائے موت سنادی گئی ہے، ریئل سٹیٹ سیکٹر کی ٹائیکون ٹروؤنگ می لین ویتنام میں اپنی نوعیت کا سب سے بڑا کیس ہے۔
67 سالہ ٹروؤنگ می لین کو 2022 میں گرفتار کیا گیا تھا، وہ رئیل اسٹیٹ کی معروف کمپنی وان تِھنہ پھیٹ کی چیئر پرسن ہیں۔
ایسوسی ایٹیڈ پریس نے سرکاری میڈیا کے حوالے سے بتایا کہ 2012 اور 2022 کی درمیانی مدت میں ٹروؤنگ می لین نے گھوسٹ کمپنیوں کو فنڈز جاری کرنے اور سرکاری حکام کو رشوت دینے کے لیے سائیگون جوائنٹ سٹاک کمرشل بینک کو غیر قانونی طور پر کنٹرول کیا۔
2022 سے ملک میں چلائی جانے والی انسدادِ بدعنوانی مہم کے دوران ملک کے بہت سے سیاست دانوں اور کاروباری افراد کے خلاف بھی کارروائی کی گئی ہے۔
واضح رہے متعدد مالیاتی سکینڈلز ایک ایسے وقت سامنے آئے ہیں جب ویتنام کی حکومت سرمایہ کاروں کے لیے چین کے متبادل کے طور پر کام کرنے کی تیاری کر رہی ہے، 2023 میں کم و بیش 1300 پراپرٹی فرمز نے ویتنام کی ریئل اسٹیٹ مارکیٹ سے سرمایہ نکال لیا۔