نئی دہلی : (ویب ڈیسک ) بھارت میں عام انتخابات کا مرحلہ وار آغاز آج سے ہوگیا ہے ، 19 اپریل سے شروع ہونے والے انتخابات 7 مراحل میں یکم جون تک جاری رہیں گے جبکہ نتائج کا اعلان 4 جون کو کیا جائے گا۔
بھارت میں ہر پانچ سال بعد انتخابات کا انعقاد کیا جاتا ہے، جس کو دنیا میں کسی بھی ملک میں ہونے والا سب سے بڑا انتخابی معرکہ بھی قرار دیا جاتا ہے۔
بھارت میں تقریبا 97 کروڑشہری اپنا حق رائے دہی استعمال کرینگے ، پولنگ بھارت کے معیاری وقت کے مطابق صبح 7 بجے سے شروع ہوچکی ہے اور کسی وقفے کے بغیر شام 6 بجے تک جاری رہے گی۔
عالمی میڈیا رپورٹ کے مطابق آج 21 ریاستوں کے 102حلقوں میں ووٹ ڈالے جائیں گے، بھارتی الیکشن کمیشن کے مطابق 15 لاکھ پولنگ ورکرز کے ساتھ ملک بھر میں 10 لاکھ سے زائد پولنگ سٹیشنز قائم کیے گئے ہیں۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق آج سے شروع ہونیوالے پہلے مرحلے میں شامل اہم حلقوں میں اتر پردیش، تامل ناڈو، اتراکھنڈ، منی پور، میگھالیہ، آسام، مہاراشٹر، راجستھان، مغربی بنگال اور جموں و کشمیر شامل ہیں، اس دوران جن امیدواروں کی قسمت داؤ پر لگی ہوئی ہے ان میں آٹھ مرکزی وزرا اور دو سابق وزرائے اعلیٰ شامل ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پہلے مرحلے میں مغربی اترپردیش کے کئی حلقوں میں بھی ووٹ ڈالے جائیں گے جہاں کسان، جاٹ اور مسلمان خاصی تعداد میں ہیں، ریاست میں سب سے زیادہ 80 سیٹیں ہیں، ان حلقوں میں بی جے پی کے حوالے سے شدید ناراضگی ہے، یہی وجہ ہے کہ بعض علاقوں میں بی جے پی کے امیدواروں کو داخل بھی نہیں ہونے دیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں :جمہوریت کے دعویدار بھارت میں عام انتخابات کا آغاز
خبر ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق حکمران جماعت بی جے پی کو سب سے زیادہ ملک کی اکثریت ہندوؤں کی حمایت حاصل ہے جبکہ نریندر مودی کا مقابلہ کرنے کے لیے حزبِ اختلاف کی دو درجن جماعتوں نے ’انڈیا‘ کے نام سے سیاسی اتحاد تشکیل دیا ہے۔
حزب اختلاف کی سب سے بڑی جماعت کانگریس کا اہم چہرہ راہول گاندھی ہوں گے جو انتخابی میدان میں موجود ہیں، دہلی میں برسراقتدار عام آدمی پارٹی بھی اس اپوزیشن اتحاد کا حصہ ہے جبکہ کئی اہم علاقائی جماعتیں بھی اس کا حصہ ہیں۔
واضح رہے کہ بھارت میں حکومت سازی کی خاطر لوک سبھا کی 543 نشستوں میں سے کسی بھی پارٹی کو 272 نشستوں کی سادہ اکثریت درکار ہوتی ہے۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق اس عام انتخابات سے پہلے بی جے پی نے بھارتی ریاست کیرالہ اور تامل ناڈو پر خاص توجہ مرکوز کرتے ہوئے ملک کی جنوبی ریاستوں میں کامیابی حاصل کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کی ہے۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے حمایت حاصل کرنے کے لیے گزشتہ چند ہفتوں کے دوران ان ریاستوں کے ایک درجن سے زیادہ دورے کیے ہیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق اگر مودی کامیاب ہوئے تو مسلسل تیسری بار منتخب ہونے والے وہ دوسرے بھارتی وزیراعظم ہوں گے، اس سے قبل جواہر لعل نہرو مسلسل 3 بار بھارت کے وزیراعظم بنے تھے۔