نئی دہلی: (دنیا نیوز) بھارت میں لوک سبھا انتخابات میں پولنگ کا عمل ختم ہو گیا ، 21 ریاستوں 102 نشستوں پر 60 فیصد ٹرن آؤٹ رہا۔
بھارتی الیکشن کمیشن کے مطابق پہلے مرحلے میں اترپردیش ،مغربی بنگال اروناچل پردیش،آسام ، بہار ، چھتیس گڑھ، مقبوضہ جموں و کشمیر سمیت دیگر ریاستوں میں ووٹنگ ہوئی۔
بھارت میڈیا کے مطابق اتر پردیشن میں 37 فیصد افراد نے ووٹ کاسٹ کیا، خانہ جنگی میں گرے منی پور کے علاقے میں ٹرن آؤٹ 45 فیصد رہا ، بنگال میں سب سے زیادہ 68 فیصد ٹرن آؤٹ ریکارڈ کیا گیاجبکہ راجستھان میں سب سے کم 22فیصد ٹرن آؤٹ ریکارڈ کیا گیا۔
خبر ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق حکمران جماعت بی جے پی کو سب سے زیادہ ملک کی اکثریت ہندوؤں کی حمایت حاصل ہے جبکہ نریندر مودی کا مقابلہ کرنے کے لیے حزبِ اختلاف کی دو درجن جماعتوں نے ’انڈیا‘ کے نام سے سیاسی اتحاد تشکیل دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت مذہبی آزادی کے لیے سب سے بڑا خطرہ بن گیا
حزب اختلاف کی سب سے بڑی جماعت کانگریس کا اہم چہرہ راہول گاندھی ہوں گے جو انتخابی میدان میں موجود ہیں، دہلی میں برسراقتدار عام آدمی پارٹی بھی اس اپوزیشن اتحاد کا حصہ ہے جبکہ کئی اہم علاقائی جماعتیں بھی اس کا حصہ ہیں۔
واضح رہے کہ بھارت میں حکومت سازی کی خاطر لوک سبھا کی 543 نشستوں میں سے کسی بھی پارٹی کو 272 نشستوں کی سادہ اکثریت درکار ہوتی ہے۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق اس عام انتخابات سے پہلے بی جے پی نے بھارتی ریاست کیرالہ اور تامل ناڈو پر خاص توجہ مرکوز کرتے ہوئے ملک کی جنوبی ریاستوں میں کامیابی حاصل کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کی ہے۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے حمایت حاصل کرنے کے لیے گزشتہ چند ہفتوں کے دوران ان ریاستوں کے ایک درجن سے زیادہ دورے کیے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت: باحجاب خواتین پر تعلیمی اداروں کے بعد ریسٹورنٹس میں بھی داخلے پر پابندی
بھارتی میڈیا کے مطابق اگر مودی کامیاب ہوئے تو مسلسل تیسری بار منتخب ہونے والے وہ دوسرے بھارتی وزیراعظم ہوں گے، اس سے قبل جواہر لعل نہرو مسلسل 3 بار بھارت کے وزیراعظم بنے تھے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق انتخابات کو دوسرا مرحلہ 26 اپریل کو شروع ہوگا۔