واشنگٹن : (ویب ڈیسک ) امریکا نے قطر کو تنبیہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ حماس غزہ میں جنگ بندی مسترد کرتا ہے تو اس کو ملک بدر کر دیا جائے۔
امریکی اخبار کے مطابق امریکی عہدے دار نے دعویٰ کیا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کیلئے مذاکرات کی طوالت پر امریکی بے صبری کا یہ پیغام قطری وزیراعظم کو پہنچا دیا ہے۔
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کا کہنا تھا کہ ہم جنگ بندی اور اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کیلئے پرعزم ہیں، تاہم اس یہ مقصد کے حصول میں واحد رکاوٹ حماس ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہی وقت ہے، ہم نے تجویز پیش کردی ہے، اس میں کوئی تاخیر یا کوئی بہانہ قبول نہیں کریں گے۔
دوسری جانب حماس جنگ بندی پر مذاکرات کے لیے وفد آج قاہرہ روانہ ہوگا۔
خیال رہے کہ قطر نے 2012 میں امریکا کی درخواست پر حماس کو میزبانی کی پیش کش کی تھی تاکہ حماس کی قیادت سے رابطوں کا ایک چینل موجود رہے تاہم گزشتہ چند مہینوں سے اسرائیلی یرغمالیوں کی بازیابی میں ناکامی کے بعد امریکی بے چینی اور بے صبری میں اضافہ ہوا ہے۔
امریکی اخبار کی رپورٹ کے مطابق قطری حکام نے حماس کے سیاسی ونگ کے سربراہ اسماعیل ہنیہ سمیت حماس کے عہدیداروں کو اپنے لیے متبادل انتظامات کیلئے تیار رہنے کا مشورہ دیدیا ہے۔
دوسری جانب غزہ جنگ کے بعد حماس سے متعلق امریکی اور اسرائیلی دباؤ سے بیزار ہونے کے بعد قطر اپنے ثالث کے کردار پر نظرثانی کرنے پر غور کر رہا ہے۔
واضح رہے کہ غزہ میں 7 اکتوبر سے جاری اسرائیلی جارحیت میں اب تک 34 ہزار سے زائد افراد شہید جبکہ 77 ہزار سے زائد زخمی ہوچکے ہیں، شہید ہونے والوں میں بڑی تعداد عورتوں اور بچوں کی ہے۔