تل ابیب: (دنیا نیوز) حزب اللہ کی جانب سے اسرائیل پر کیے ڈرون حملوں اور جھڑپ میں ایک صیہونی فوجی ہلاک جبکہ 7 شدید زخمی ہو گئے ہیں۔
غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق حزب اللہ کی جانب سے شمالی اسرائیل میں قصبے حرفیش پر ڈرون داغے گئے جس کے نتیجے میں 7 فوجی شدید زخمی ہوئے جن میں سے ایک کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے، سرحدی علاقے میں جھڑپوں کے دوران ایک صیہونی فوجی مارا گیا۔
اسرائیلی فوج نے حزب اللہ کے حملوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ لبنان سے گزشتہ روز شمالی اسرائیل کے قصبے حرفیش میں دو دھماکا خیز ڈرون حملے ہوئے، ایک فوجی شمال میں ہلاک ہوا جہاں فوجی حزب اللہ کے ساتھ سرحدی جھڑپوں میں مصروف ہیں۔
دوسری جانب عینی شاہدین کے مطابق حرفیش میں فٹبال کے میدان پر ڈرون حملہ ہوا، کچھ لوگ ہلاک ہوئے ہیں لیکن ان کی شناخت کا ہمیں پتا نہیں جبکہ سی سی ٹی وی کیمرے کی فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ فوج کی گاڑیاں موجود ہیں اور فٹبال کے میدان سے دھواں اٹھ رہا ہے۔
ادھر ایران کی حمایت یافتہ حزب اللہ نے ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا ہے کہ لبنانی سرحد سے تین کلو میٹر دور اسرائیل کے سرحدی علاقے میں اپنے اہداف کو ڈرون حملے سے نشانہ بنایا ہے، تازہ حملے میں کم از کم 7 اسرائیلی زخمی ہوئے ہیں جن میں سے ایک کی حالت نازک بتائی گئی ہے۔
حزب اللہ کی طرف سے یہ ڈرون حملہ ایسے وقت میں کیا گیا جب وزیر اعظم نیتن یاہو نے دھمکی دی ہے کہ حزب اللہ کے ساتھ لمبے عرصے سے جاری جھڑپیں جلد بڑھا دی جائیں گی، حملہ روکنے میں ناکامی اسرائیل کی انٹیلی جنس کے نظام کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
اسرائیلی فوج کے سربراہ جنرل ہرزی حلوی کا کہنا ہے کہ ہم حزب اللہ کے بارے میں فیصلے کے قریب پہنچ چکے ہیں، اس سے پہلے بھی کئی حملے کیے جا چکے تاہم اس بار فوج اور دیگر متعلقہ ادارے پہلے سے اندازہ نہیں کر سکی اور لوگوں کو پناہ گاہوں کی طرف جانے کا نہیں کہہ سکی۔