فرانس میں قبل ازوقت انتخابات کے بعد فسادات پھوٹ پڑے

Published On 08 July,2024 12:05 pm

پیرس : (ویب ڈیسک ) فرانس میں حالیہ انتخابات میں حصہ لینے والے تین سیاسی اتحادوں کے کارکنوں کے درمیان فسادات پھوٹ پڑے۔

خبررساں ادارے کے مطابق تینوں سیاسی اتحادوں کی طرف سے واضح برتری حاصل نہ کرنے کی وجہ سے فرانس میں ان سیاسی اتحادوں کے کارکنوں کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوا۔

رپورٹ کے مطابق دارالحکومت پیرس ، نانتیز، لیون، مارسیلی اور رینز شہروں میں پر تشدد ہنگاموں کے دوران دکانوں کو لوٹا گیا، موٹر سائیکلوں کو آگ لگائی گئی اور پولیس پر آتش گیر مواد پھینکا گیا جس کے بعد پولیس نے لوگوں کو منتشر کرنے کے لئے آنسو گیس کی شیلنگ کی۔

فسادات پر قابو پانے کے لئے ملک بھر میں 30 ہزار پولیس اہلکار تعینات کردیئے گئے ہیں ، جن میں سے صرف دارالحکومت پیرس میں 5 ہزار اہلکار تعینات کئےگئے ہیں۔

واضح رہے کہ فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے گزشتہ ماہ قبل از وقت انتخابات کا اعلان کیا تھا جس کے پہلے مرحلے میں جب دائیں بازو کی نیشنل ریلی پارٹی ( آر این ) نے 33 فیصد ووٹ حاصل کر لئے لیکن انتخابات کے دوسرے مرحلے میں وہ اپنی پوزیشن کو برقرار نہ رکھ سکی اور 143 سیٹوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر آگئی۔

بائیں بازو کا نیو پاپولر فرنٹ بلاک 182 سیٹوں کے ساتھ پہلے نمبر پر آگیا لیکن قطعی اکثریت حاصل نہیں کر سکا۔ فرانس کے صدر ایمانویل میکرون کی قیادت میں اتحاد 168 نشستوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر آگیا ہے۔