بنگلادیش (ویب ڈیسک) مقامی عدالت کی جانب سے دکاندار کے قتل میں ملوث عہدے سے برطرف میجر جنرل کا جسمانی ریمانڈ دے دیا گیا۔
بنگلادیشی میڈیا کے مطابق سابق میجر جنرل ضیا الحسن کا ریمانڈ ڈھاکا کی نیومارکیٹ میں جولائی میں ایک دکاندار کو قتل کرنے کے مقدمے میں دیا گیا ہے، جنرل ضیا الاحسن کی عدالت میں پیشی کے موقع پر فوج، بنگلادیش بارڈر گارڈ اور پولیس کی بھاری نفری عدالت کے احاطے میں تعینات تھی۔
بنگلادیشی فوج کے برطرف کیے گئے میجر جنرل ضیا الاحسن کو ان کی حفاظت کے پیش نظر حفاظتی جیکٹ اور ہیلمٹ پہنا کر عدالت میں پیش کیا گیا، خیال رہے کہ 7 اگست کو بنگلادیشی میڈیا کی جانب سے رپورٹ کیا گیا تھا کہ برطرف میجر جنرل ضیا الاحسن کو بنگلادیش سے دبئی فرار ہوتے ہوئے گرفتار کرلیا گیا ہے۔
میجر جنرل ضیا الاحسن نجی ائیرلائن کے ذریعے دبئی جا رہے تھے تاہم جہاز کے ٹیک آف سے قبل رن وے پر جہاز کو واپس بلا کر انہیں حراست میں لے لیا گیا، میجر جنرل کو 6 اگست کو عہدے سے برطرف کیا گیا تھا، وہ مستعفی وزیراعظم حسینہ واجد کے قریبی ساتھی سمجھے جاتے ہیں۔