واشنگٹن : (ویب ڈیسک ) امریکا نے بنگلہ دیش کی سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد کی حکومت گرانے میں اپنی مداخلت بارے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس معاملے میں ہمارا کوئی کردار نہیں۔
خبررساں ادارے کے مطابق وائٹ ہاؤس کی ترجمان کرائن جین پیئر نے پریس بریفنگ کے دوران کہا کہ بنگلہ دیشی حکومت کے گرانے میں ہمارا کوئی کردار نہیں،اس معاملے میں ہمارے ملوث ہونے بارے اطلاعات یا افواہیں سراسر غلط ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ بنگلہ دیشی عوام کو اپنی حکومت کے مستقبل کا تعین کرنا چاہیے اور ہم اسی جگہ کھڑے ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز بھارت میں اخبار کی ایک رپورٹ میں حسینہ واجد کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا تھا کہ امریکا نے انہیں بے دخل کرنے میں کردار ادا کیا کیونکہ وہ بنگلہ دیش کے خلیج بنگال میں واقع جزیرے سینٹ مارٹن پر اپنا کنٹرول چاہتا ہے۔
اخبار نے کہا کہ حسینہ نے یہ پیغام اپنے قریبی ساتھیوں کے ذریعے اسے پہنچایا تھا، حسینہ واجد کے بیٹے سجیب واجد نے بعد ازاں ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ والدہ نے کبھی ایسا کوئی بیان نہیں دیا۔
یاد رہے کہ شیخ حسینہ بنگلہ دیش میں کوٹہ سسٹم کے خلاف ہونے والے پرتشدد احتجاج کے بعد پانچ اگست کو عہدے سے استعفیٰ دے کر بھارت منتقل ہو گئی تھیں، اس وقت بنگلہ دیش میں نوبیل انعام یافتہ ڈاکٹر محمد یونس کی سربراہی میں عبوری حکومت قائم ہے جس کی ذمہ داری انتخابات کروانا ہے۔