غزہ: (ویب ڈیسک) غزہ کی شمالی پٹی میں صالح مسجد میں چھاپے کے دوران اسرائیلی فوجی کی جانب سے قرآنی نسخے نذر آتش کرنے پر حماس نے سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
خلیجی میڈیا کے مطابق صالح مسجد میں چھاپے کے دوران اسرائیلی فوج کے ایک اہلکار نے قرآن کے نسخے نذر آتش کئے جس کی ویڈیو دوسرے فوجی کے جسم پر لگے باڈی کیم کیمرے میں ریکارڈ ہوئی، جسے بعد میں صیہونی فوجیوں نے سوشل میڈیا پر شیئر کیا۔
اسرائیلی فوج کی اس مذموم کارروائی پر دنیا بھر کے مسلمانوں میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی ہے۔
حماس نے مسلمانوں کی مقدس کتاب قرآن مجید کے نسخے نذر آتش کرنے پر سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام اسرائیل اور اس کے فوجیوں کی انتہا پسندانہ فطرت کو ظاہر کرتا ہے جو نفرت اور جرائم سے بھرے ہوئے ہیں۔
اپنے بیان میں حماس نے مزید کہا کہ اسرائیلی فوجی باقاعدگی سے غزہ میں اپنے حملے کو ریکارڈ کرتے ہیں اور اسے سوشل میڈیا پر شیئر کرتے ہیں جو اسرائیلی حکومت کی منظم مجرمانہ پالیسی کی نشاندہی کرتا ہے۔