غزہ : (ویب ڈیسک ) اسرائیل کی جانب سے غزہ میں بربریت کا سلسلہ جاری ہے ، صیہونی فوج نے نصیرات پناہ گزین کیمپ کے شمال میں سکول پر حملہ کر دیا جس کے نتیجے میں متعدد فلسطینی شہید ہو گئے۔
عرب میڈیا کے مطابق شہید و زخمی ہونے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں، سکول میں غزہ کے بے گھر فلسطینی پناہ لیے ہوئے تھے۔
دریں اثنا اسرائیل نے الشفا ہسپتال کے قریب واقع ایک اور سکول پر بھی بمباری کی جہاں فلسطینیوں نے بڑی تعداد میں پناہ لی ہوئی تھی، اس علاقے کو بھی پہلے خالی ہونے کا حکم دیا گیا تھا۔
دوسری جانب قاہرہ میں غزہ جنگ بندی مذاکرات بغیر کسی معاہدے کے ختم ہوگئے، حماس اور اسرائیل نے ثالثوں کے پیش کردہ متعدد سمجھوتوں پر اتفاق نہیں کیا۔
سینئر امریکی اہلکار نے مذاکرات کو تعمیری قرار دیتے ہوئے کہا کہ مسائل کے حل کے لیے مذاکراتی عمل آنے والے دنوں میں ورکنگ گروپس کے ذریعے جاری رہے گا۔
امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے کہا کہ واشنگٹن قاہرہ میں جنگ بندی اور یرغمالیوں کے معاہدے کے لیے اب بھی کوششیں کر رہا ہے۔
اپنے بیان میں حماس نے کہا کہ اسرائیل راہداریوں سے فوجیوں کو ہٹانے کے عزم سے پیچھے ہٹ گیا ہے، جنگ بندی شروع ہونے پر بے گھر فلسطینیوں کی اسکریننگ سمیت دیگر نئی شرائط پیش کی گئی ہیں۔
حماس کا کہنا ہے کہ 2 جولائی کو متفق ہوئی شرائط کے علاوہ دیگر شرائط پر بات چیت کو قبول نہیں کریں گے۔
واضح رہے کہ غزہ پر 7 اکتوبر سے جاری اسرائیلی بمباری میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 40 ہزار سے تجاوز کرگئی جبکہ 93 ہزار سے زائد زخمی ہیں، شہید اور زخمی ہونے والوں میں نصف تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔