واشنگٹن: (ویب ڈیسک) امریکی ذرائع ابلاغ نے امریکی وزارت خارجہ کے ایک سینئر ذمہ دار کے حوالے سے بتایا ہے کہ اسرائیل 7 اکتوبر کو ہوئے حماس کے حملے کی یاد میں ایران پر حملہ کر سکتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیل نے بائیڈن انتظامیہ کو ایسی کوئی ضمانت پیش نہیں کی ہے کہ ایران کی جوہری تنصیبات کو نشانہ نہیں بنایا جائے گا۔
وزارت خارجہ کے مذکورہ ذمہ دار نے امریکی نیوز چینل سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ جاننا مشکل ہے آیا اسرائیل 7 اکتوبر کو حماس کے حملوں کا ایک سال پورا ہونے کا موقع ایران پر حملے کے لیے استعمال کرے گا۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیل ابھی ایران کو جواب دینے کے نتیجے پر نہیں پہنچا : بائیڈن
خیال رہے کہ سابق صدر اور آئندہ انتخابات کے لیے ریپبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کہہ چکے ہیں کہ اسرائیل کو چاہیے ایران کی جوہری تنصیبات کو نشانہ بنائے جبکہ امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ ایران کی تیل تنصیبات کو نشانہ بنایا جانا چاہئے۔
بائیڈن انتظامیہ اور اسرائیلی حکومت کے درمیان ایرانی حملے پر جوابی کارروائی کے حوالے سے بات چیت جاری ہے۔
بعض مبصرین کے نزدیک بائیڈن انتظامیہ تماشائی کا کردار ادا کر رہی ہے جب کہ وائٹ ہاؤس کے ذمہ داران اپنی پوزیشن کا دفاع اس قول کے ساتھ کر رہے ہیں کہ واشنگٹن اور تل ابیب کے بیچ بڑی رابطہ کاری ہو رہی ہے۔