واشنگٹن : (ویب ڈیسک ) یکم اکتوبر کی شب ایران کی جانب سے میزائل حملے کے بعد امریکا نے ایک بار پھر اسرائیل کی حمایت پر مبنی اپنا موقف دہرایا ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے اپنے اسرائیلی ہم منصب یوآو گیلنٹ سے ٹیلی فونک رابطے میں کہا ہے کہ واشنگٹن ایران اور خطے میں اس کے ایجنٹوں کو روکنے کا پابند رہے گا۔
سوشل میڈیا ایپلی کیشن ایکس پلیٹ فارم پر جاری بیان میں آسٹن نے زور دیا کہ ان کے ملک کے پاس خطے میں بڑی صلاحیت موجود ہے کہ وہ اپنے فوجیوں اور اہل کاروں کا دفاع کر سکے اور بنا جارحیت بڑھائے مزید سپورٹ فراہم کر سکے۔
آسٹن نے یہ بات دہرائی کہ امریکا "خود کے دفاع کے حوالے سے اسرائیل کے حق" کی حمایت کرتا ہے۔
اس سے قبل اسرائیلی ذمے داران نے ان ایرانی اہداف کی متوقع فہرست کی جانب اشارہ کیا تھا جو اسرائیل کے "بڑے" رد عمل کے دائرے میں آ سکتے ہیں.
دوسری جانب تہران یہ باور کرا چکا ہے کہ اسرائیل کے کسی بھی حملے کا جواب یکم اکتوبر کی کارروائی سے زیادہ بھرپور ہو گا۔
ایران نے یکم اکتوبر کو اسرائیل کی سمت 180 میزائل داغے اور ساتھ ہی 3 فوجی اڈوں کو کامیابی سے نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا تھا اور تل ابیب نے فضائی حملوں کو نشانہ بنائے جانے کا اقرار کیا تاہم کسی بھی قابل ذکر نقصان کی تردید کردی۔