واشنگٹن: (دنیا نیوز) نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سابق امریکی صدر ہونے کے ساتھ ساتھ ایک کامیاب کاروباری شخصیت اور بہت سی کتابوں کے مصنف بھی ہیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے سیاسی کیریئر کا آغاز 2016 میں صدارتی انتخاب سے کیا، ڈونلڈ ٹرمپ کے اثاثوں کا تخمینہ 7.16 بلین ڈالر ہے۔
14 جون 1946 میں نیویارک کے علاقے کوئنز میں پیدا ہونے والے ڈونلڈ جان ٹرمپ نے نیویارک ملٹری اکیڈمی اور پنسلوانیا یونیورسٹی کے وارٹن سکول آف فنانس اینڈ کامرس سے تعلیم حاصل کی، ٹرمپ کے والد فریڈ ٹرمپ ایک کامیاب ریئل اسٹیٹ ڈویلپر تھے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے تین شادیاں کیں، ان کی پہلی بیوی ایوانا زیلنیکوا کا تعلق جمہوریہ چیک سے ہے، ایوانا ایتھیلیٹ اور ماڈل تھیں جن سے ان کے 3 بچے ڈونلڈ جونیئر، ایوانکا اور ایرک ہیں، 1990 میں جوڑے نے علیحدگی اختیار کر لی۔
اداکارہ مارلا میپلز سے 1993 میں انہوں نے دوسری شادی کی، جن سے ان کی بیٹی ٹیفانی پیدا ہوئیں مگر ان سے 1999 میں علیحدگی اختیار کر لی۔
نو منتخب امریکی صدر نے میلانیا ٹرمپ سے شادی 2005 میں کی جن سے ان کا بیٹا بیرون ہے، ڈونلڈ ٹرمپ کے اثاثوں کا تخمینہ 7.16 بلین ڈالر ہے۔
ٹرمپ نے 1971 میں والد کی کی ریئل اسٹیٹ کمپنی کو سنبھالا اور اس کا نام تبدیل کرکے ٹرمپ آرگنائزیشن رکھ دیا، جلد ہی ان کی اس کمپنی نے ہوٹلز اور گولف کورسز سمیت دیگر کاروبار بھی شروع کیے۔
ڈونلڈ ٹرمپ کی پہلی کتاب دی آرٹ آف دی ڈیل 1987 میں شائع ہوئی، ٹرمپ نے 2004 میں ریئلٹی ٹیلی ویژن شو شروع کیا۔
ٹرمپ نے 1987 میں پہلی بار صدارتی انتخاب لڑنے میں دلچسپی ظاہر کی مگر کسی بھی سیاسی پارٹی سے نامزدگی حاصل کرنے میں ناکام رہے، دوسری بار 2000 میں ٹرمپ نے ریفارم پارٹی کا صدارتی امیدوار بننے کی کوشش کی لیکن اس بار بھی نامزدگی حاصل کرنے میں ناکام رہے۔
بالآخر 2016 میں وہ ری پبلکن پارٹی کے صدارتی امیداوار کے طور پر سامنے آئے اور سابق وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن کو شکست دے کر امریکا کے 45 ویں صدر منتخب ہوئے۔
ٹرمپ نے 20 جنوری 2017 کو اپنے عہدے کا حلف اٹھایا اور 20 جنوری 2021 تک وائٹ ہاؤس کے مکین رہے، ٹرمپ نے بطور صدر اپنے دور میں متعدد متنازعہ فیصلے بھی کیے۔
ان کے فیصلوں میں 6 مسلم اکثریتی ممالک کے شہریوں کی امریکا میں داخلے پر پابندی، 2015 میں پیرس ماحولیاتی معاہدے سے علیحدگی کا اعلان، ایران کے جوہری پروگرام سے متعلق معاہدے سے دستبرداری شامل ہیں۔
امریکی سفارت خانے کو تل ابیب سے مقبوضہ بیت المقدس منتقل کرنا اور اسرائیل کے بحرین اور متحدہ عرب امارات کے ساتھ تعلقات استوار کرانے میں کردار ادا کرنا جیسے اقدام بھی ان کے متنازعہ فیصلوں میں شامل ہیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ پر سیاسی کیریئر کے دوران غیرروایتی طریقے اپنانے کے الزامات بھی لگے، ان پر حکومتی اہلکاروں پر دباؤ ڈالنے، صدارتی عمل کی منتقلی میں رکاوٹ بننے کے الزامات لگے۔
نو منتخب امریکی صدر پر 6 جنوری 2021 کو کیپیٹل ہلز پر حملے، سرکاری دستاویزات گھر میں رکھنے،فحش فلموں کی اداکارہ کو رقم دینے سمیت دیگر الزامات اور مقدمات بنے جبکہ امریکا کی مختلف ریاستوں میں ان کی نااہلی کیلئے مقدمات بھی دائر کئے گئے۔
ڈونلڈ ٹرمپ پر حالیہ انتخابی مہم کے دوران 2 مرتبہ قاتلانہ حملے بھی ہوئے، جن میں ریاست پنسلوانیا میں ریلی میں خطاب کے دوران گولی چھُو کر گزر جانے سے ان کا کان بھی زخمی ہوا، دوسرے حملے میں وہ بالکل محفوظ رہے۔