سستے روسی ایندھن کی فراہمی میں کمی سے قیمتیں آسمان پر پہنچ گئیں: سربراہ یورپی کمیشن

Published On 23 January,2025 03:02 am

ڈیووس: (ویب ڈیسک) یورپی کمیشن کی سربراہ ارسولا وان ڈیر لیین نے کہا ہے کہ روس سے سستی گیس، کوئلے اور تیل کی فراہمی میں کمی کے بعد یورپ میں ایندھن کی قیمتیں آسمان کو چھو رہی ہیں۔

عالمی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق یورپی کمیشن کی سربراہ ارسولا وان ڈیر لیین نے سوئٹزرلینڈ کے شہر ڈیووس میں ورلڈ اکنامک فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 2022ء سے پہلے یورپی یونین کے رکن ممالک اپنی 45 فیصد گیس اور 50 فیصد کوئلہ روس سے درآمد کر رہے تھے۔

روس یورپی یونین کو تیل فراہم کرنے والے سب سے بڑے والے ممالک میں سے ایک تھا، انہوں نے دعویٰ کیا کہ فروری 2022ء میں یوکرین جنگ شروع ہونے کے بعد روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے ہمیں اپنی گیس کی سپلائی بند کر دی تھی، انہوں نے کہا کہ روس سے ہماری گیس کی درآمدات میں تقریباً 75 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم اپنے تیل کا صرف 3 فیصد روس سے درآمد کرتے ہیں اور کوئلہ بالکل درآمد نہیں کر رہے، ہم روس سے سستے ایندھن کی فراہمی میں خلل کی بھاری قیمت ادا کر رہے ہیں اور پوری یورپی یونین میں توانائی کی قیمتیں آسمان کو چھو رہی ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اس مسئلے سے نمٹنے کے لئے یورپی یونین روس کی طرف سے فراہم کی جانے والی سپلائی کو قابل تجدید اور جوہری توانائی سے بدل سکتا ہے، ہمیں اپنی آئندہ نسل کے لئے کلین انرجی ٹیکنالوجیز بشمول فیوژن، بہتر جیوتھرمل اور سالڈ سٹیٹ بیٹریوں میں سرمایہ کاری کرنا ہوگی۔