لاس اینجلس کی آگ امریکی تاریخ کی سب سے مہلک قدرتی آفت قرار

Published On 25 January,2025 12:32 pm

لاس اینجلس: (ویب ڈیسک) امریکی شہر لاس اینجلس کی آگ کو امریکی تاریخ کی سب سے مہلک قدرتی آفت قرار دے دیا گیا، پہاڑی علاقوں میں لگی آگ پر قابو پانے کی کوششیں تاحال جاری ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ہیوز، ویٹورا، پیلیسڈس اور ایٹن کے علاقوں میں 77 فیصد تک آگ پر قابو پالیا گیا ہے جبکہ 38 ہزار ایکڑ رقبہ اور 15 ہزار املاک جل کر راکھ ہو گئیں۔

لاس اینجلس میں لگنے والی آگ سے معاشی نقصان کا تخمینہ 250 بلین ڈالر سے زائد ہوگیا ہے وہیں 12 ہزار ملازمتیں بھی ختم ہوگئیں ہیں، 2 ہزار کمپنیوں کو ایک اعشاریہ 2 ارب ڈالر کا نقصان ہوا، نئی آگ سے متاثرہ کاسٹیک کے علاقے سے انخلا روک دیا گیا۔

دوسری جانب برفانی طوفان نے بھی امریکا میں تباہی مچائی ہوئی ہے، برفانی طوفان سے جنوب مشرقی ریاستیں منجمد ہوگئیں ہیں۔

امریکی ریاستیں ٹیکساس، کیرولینا، کولوراڈو اور فلوریڈا برف سے ڈھک چکی ہیں، شدید برفباری سے معمولات زندگی مفلوج ہو کر رہ گئی ہے وہیں سکولز بند کر دیئے گئے اور لوگ گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے ہیں۔

ادھر مغربی نیویارک میں شاہراہوں پر درجنوں گاڑیاں پھنس گئیں علاوہ ازیں فضائی اور زمینی سفری رکاوٹیں کئی دن تک جاری رہنے کا امکان ہے۔

دوسری جانب امریکی صدر ٹرمپ آج لاس اینجلس کا دورہ کریں گے اور آگ سے ہونے والے نقصان کا جائزہ لیں گے۔