قاہرہ: (دنیا نیوز) مصرکی میزبانی میں غزہ کے مستقبل کے حوالے سے ہونے والے ہنگامی عرب سربراہ اجلاس میں قاہرہ کی طرف سے پیش کردہ منصوبے کو منظور کرلیا گیا ہے۔
عرب سربراہ اجلاس نے مسودے میں رواں ماہ قاہرہ میں غزہ کی تعمیر نو کے لیے بین الاقوامی کانفرنس کے انعقاد کا خیرمقدم کیا ہے، عرب عہدیداران نے عالمی برادری سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ جنگ سے تباہ حال غزہ کے حوالے سے مصر کے منصوبے کی حمایت کرے۔
سربراہی اجلاس کے حتمی بیان کے مسودے میں غزہ کے مستقبل کے لیے مصری منصوبے کو اپنانے کا بھی کہا گیا ہے، یہ منصوبہ غزہ کی تعمیر نو کے مصر کے منصوبے کی ایک نقل کے طور پر سامنے آیا ہے۔
گزشتہ روز بین الاقوامی خبر رساں ادارے نے کہا تھا کہ مصر کے مجوزہ منصوبے پر 53 بلین ڈالر لاگت کا تخمینہ لگایا گیا ہے، 112 صفحات پر مشتمل مصری منصوبے میں ایسے نقشے شامل ہیں جن میں غزہ کی زمین پر دوبارہ تعمیرات ، ہاؤسنگ پراجیکٹس، پارکس اور کمیونٹی سینٹرز کو مصنوعی ذہانت سے تیار کردہ درجنوں رنگین تصاویر میں دکھایا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مصر نے غزہ کی تعمیر نو کیلئے 53 ارب ڈالر کا پانچ سالہ منصوبہ تیار کرلیا
اس منصوبے میں ایک تجارتی بندرگاہ، ایک ٹیکنالوجی سینٹر اور ساحل سمندر پر ہوٹل بھی شامل ہیں، اس منصوبے میں مصر اور اردن کے فلسطینی پولیس افسران کو پٹی میں سکیورٹی برقرار رکھنے کے لیے پولیس فورس کو تربیت دینے کا بھی حوالہ دیا گیا، جو بعد میں غزہ کے انتظام میں فلسطینی اتھارٹی کی واپسی کی راہ ہموار کرے گی۔
مجوزہ منصوبے میں فلسطینیوں پر مشتمل ایک انتظامی کمیٹی تشکیل دی جائے گی جو چھ ماہ تک کام کرے گی، یہ کمیٹی فلسطینی حکومت کی چھتری تلے آزاد ٹیکنوکریٹس پر مشتمل ہوگی۔
انہوں نے سلامتی کونسل کے فلسطینی علاقوں میں امن دستوں کے ذریعے بین الاقوامی موجودگی کے تصور کا مطالعہ کرنے کے امکان کی بھی نشاندہی کی، اس منصوبے میں دھڑوں کے ہتھیاروں کے مسئلے سے ایک واضح افق اور ایک معتبر سیاسی عمل پر زور دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: غزہ کی تعمیر نو یا امداد کیلئے غیر مسلح ہونے کو قبول نہیں کریں گے، حماس
اس کے علاوہ منصوبے میں کہا گیا ہے کہ تباہ شدہ غزہ کے رہائشیوں کو عارضی طور پر 7 علاقوں میں عارضی رہائش گاہوں میں منتقل کیا جائے گا۔ اس کے ساتھ ایک مخصوص مدت کے لیے غزہ میں جنگ بندی کا بھی اعلان کیا جائے گا۔
انہوں نے وضاحت کی کہ "ابتدائی بحالی" کا مرحلہ 6 ماہ تک جاری رہےگا، اس مرحلے کی سہولیات اور رہائش پر 3 ارب ڈالر لاگت آئے گی ۔
منصوبے میں نشاندہی کی کہ تعمیر نو کے پہلے مرحلے پر 20 ارب ڈالر کی لاگت آئے گی جو دو سال میں مکمل ہوگا جبکہ دوسرے مرحلے کو 30 ارب ڈالر کی لاگت سے ڈھائی سال میں مکمل کیا جائے گا۔