نئی دہلی: (دنیا نیوز) بھارت میں نام نہاد قوانین کی آڑ لے کر مودی سرکار کی ہندوتوا پالیسی پر عمل کرتے ہوئے مسلمانوں کے خلاف جنگ جاری ہے۔
مودی کے دور حکومت میں بھارت میں تمام اقلیتوں خاص طور پر مسلمانوں کیلئے مذہبی تہوار منانا جرم بن گیا،عید قربان آتے ہی بھارت میں مسلمانوں کے خلاف نفرت کا طوفان اٹھانا شروع کر دیا گیا ہے۔
بھارتی اخبار نیشنل ہیرالڈ کی رپورٹ کے مطابق مودی کی سرپرستی میں اُتر پردیش کے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے عید قربان کے قریب آتے ہی سخت پابندیاں عائد کر دی ہیں۔
نیشنل ہیرالڈ کے مطابق اُتر پردیش میں گائے اور اونٹ سمیت دیگر جانوروں کی قربانی پر پابندی عائد کر دی گئی ہے، یو پی میں کھلی جگہ پر نماز کی ادائیگی اور جانور ذبح کرنے کے احکامات جاری کئے گئے ہیں۔
اسی طرح ہندو انتہا پسند وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کی جانب سے حکم کی پاسداری نہ کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔
اتر پردیش میں گائے سمیت دیگر جانوروں کی قربانی پر پابندی لگا کر مسلمانوں کے بنیادی حق کو کچلا جا رہا ہے، کھلی جگہ پر نماز کی ادائیگی پر پابندی عائد کر کے مودی سمیت یوگی حکومت کی مسلم دشمنی کھل کر عیاں ہو چکی ہے۔
ہر عید پر مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کرنا مودی اور یوگی حکومت کی پرانی روایت ہے، مودی کی زیر سرپرستی پولیس حکام بھی صرف مسلمانوں پر کارروائی کیلئے متحرک ہیں اور ’’سب کا ساتھ سب کا وکاس‘‘ کے نعرے کا اصل چہرہ بے نقاب ہوگیا ہے۔
بھارت میں مسلمانوں کی عید پر بندشیں اور ہندو تہواروں پر انتہا پسندوں کو کھلی چھوٹ، مودی کی جانب سے ہندوتوا نظریے کو پروان چڑھانا ہے، یوپی میں مسلم شناخت کو مٹانے کی ریاستی کوششیں جاری ہیں اور قربانی سے نماز تک ہر عبادت مودی سرکار کے نشانے پر آ چکی ہے۔